ملائشیا میں پھنسے 320 پاکستانیوں کی وطن واپسی

غیر ملکی پروازوں کے لیے پاکستان کی مشرقی فضائی حدود کی بندش کے باعث ملائیشیا میں پھنسے 320 پاکستانی خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد لائے جانے والے کچھ پاکستانیوں کو فضائی حدود کی بندش کے باعث ویزا کی میعاد ختم ہو جانے پر ملائشین حکام نے گرفتار کر لیا تھا۔

قبل ازیں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا، براہ راست پروازوں کی منسوخی کے باعث ملائشیا میں پھنسے 320 پاکستانیوں کو پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان شہریوں کو ویزا یا رہائشی پرمٹ کی مدت مکمل ہو جانے پر گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ ان کی واپسی کی تیاریوں کی تمام نگرانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خود کر رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا تھا، شہریوں کی وطن واپسی کے لیے وزارت خارجہ امور نے خصوصی سیل تشکیل دیا تھا جس میں قومی ایئر لائنز، وزارت برائے اووسیز پاکستانیز اور پاکستان بیت المال کے نمائندے شامل تھے۔

انہوں نے کہا، وزیراعظم عمران خان نے زیرحراست پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی احکامات جاری کیے تھے تاکہ یہ پاکستانی بھی اپنے خاندان کے ساتھ عید کی خوشیاں منا سکیں۔



ایوی ایشن ڈویژن نے کہا ہے کہ پاکستان بیت المال نے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے چار کروڑ روپے جاری کیے تھے تاکہ معمولی جرائم میں ملوث وہ پاکستانی قیدی جو اپنی سزا پوری کر چکے ہیں اور فضائی حدود کی بندش کے باعث ملائشیا میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کی وطن واپسی کا بندوبست کیا جا سکے۔

ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق، وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے بیت المال کو چار کروڑ اور دفتر خارجہ کو ایک کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وفاقی وزیر برائے ہوابازی چودھری غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث تین سو سے زیادہ پاکستانیوں کو قید سے رہائی کے بعد ملائشیا کے مختلف حراستی مراکز میں بھیج دیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا، حکومت کوالالمپور سے اسلام آباد تک براہ راست پرواز شروع کرنے کے لیے ملائشین حکام کے ساتھ رابطے میں تھی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا، پاکستانی قیدیوں کی عید سے قبل وطن واپسی کے لیے وزیراعظم عمران خان بہت زیادہ پرجوش تھے۔

انہوں نے کہا، پاکستانیوں کی واپسی سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ پاکستان اپنے شہریوں کی دیکھ بھال میں سنجیدہ ہے۔