وفاقی کابینہ کی سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری

ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذو القرنین کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ سے سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری لی گئی۔  وفاقی حکومت نے سائفر اور 190 ملین پاونڈ کیس کیلئےعدالتوں کےقیام کےقانونی تقاضے پورے کر لیے۔ قانون کے مطابق حکومت کہیں بھی احتساب عدالت قائم کر سکتی ہے۔

وفاقی کابینہ کی سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری

نگران وفاقی کابینہ نے سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق وزارت قانون و انصاف کی سمری پر کابینہ اراکین سے سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر افراد کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت اڈیالہ جیل میں ہی ٹرائل ہو گا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذو القرنین کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ سے سائفر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کی منظوری لی گئی۔ 

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جیل ٹرائل کالعدم قرار دینےکے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے سائفر اور 190 ملین پاونڈ کیس کیلئےعدالتوں کےقیام کےقانونی تقاضے پورے کر لیے۔ قانون کے مطابق حکومت کہیں بھی احتساب عدالت قائم کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ القادر ٹرسٹ کیس کا ٹرائل بھی جیل میں کرنے کی منظوری دی تھی۔  

وزارتِ قانون کی سمری پر وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی اور اب 190 ملین پاؤنڈ کیس کا ٹرائل احتساب عدالت اڈیالہ جیل میں کرے گی۔

نیب کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر اڈیالہ جیل میں عدالت کے قیام کی سفارش کی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی ٹیم 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات تقریباً مکمل کرچکی ہے اور جلد ریفرس دائر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق کیس میں ضمانت کا معاملہ بھی احتساب عدالت اڈیالہ جیل میں ہی سنے گی۔