سیکیورٹی خدشات، سائفر کیس کا اوپن ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا: خصوصی عدالت

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ملزم کو عدالت کے سامنے پیش کرنا جیل حکام کی ذمہ داری ہے۔ جیل حکام ملزم کو عدالت کے سامنے پیش کرنا نظر انداز نہیں کر سکتے۔ جیل سماعت کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا ہے۔

سیکیورٹی خدشات، سائفر کیس کا اوپن ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا: خصوصی عدالت

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں خصوصی عدالت میں پیش کرنے سے اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے سبب معذرت کرلی۔ خصوصی عدالت نے جیل میں ہی  اوپن سماعت کرانے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایس پی اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی رپورٹ کی روشنی ٹرائل جیل میں ہوگا جس کی اوپن سماعت کی جائے گی۔

منگل کے روز جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کی جس کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان صفدر، شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کے پراسیکوٹر شاہ خاور اور ذوالفقار عباس نقوی بھی پیش ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آج 2 مختلف معاملات اس عدالت میں زیر سماعت ہیں، ہمیں امید تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو لائیں گے لیکن ابھی تک نہیں لائے۔ مجھے کچھ تحفظات تھے کہ ہم بہت جلدی میں چل رہے ہیں۔ 23 نومبر کو عدالت نے چیئرمین پی ٹی اور شاہ محمود قریشی کو طلب کیا تھا۔

اس حوالے سے اڈیالہ جیل کے حکام نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کرسکتے۔ اسلام آباد پولیس کو اضافی سیکیورٹی کے لیے خط لکھا ہے۔ انہیں سنجیدہ سیکیورٹی خدشات ہیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ملزم کو عدالت کے سامنے پیش کرنا جیل حکام کی ذمہ داری ہے۔ جیل حکام ملزم کو عدالت کے سامنے پیش کرنا نظر انداز نہیں کر سکتے۔ جیل سماعت کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا ہے۔

دوران سماعت سلمان صفدر نے سائفر کیس کا گزشتہ سماعت کا حکمنامہ پڑھ کر سنایا. انہوں نے کہا کہ ہم کہتے رہے کہ ان حالات میں ٹرائل نہ کریں۔ ہم یہ استدعا کرتے رہے کہ پہلے ٹرائل کہاں کرنا اس کو طے کر لیں۔ ہم جب بھی کچھ کہتے تھے بولا جاتے تھا کہ کوئی اسٹے آرڈر ہے تو بتا دیں۔ کون سا ایسا کیس ہے جو جلدی میں ختم کر دیا جائے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔ ہم کہتے رہے ان حالات میں فرد جرم عائد نہ کریں۔ہمیں کہا جاتا تھا کہ حکم امتناع ہے تو دکھا دیں۔

بعد ازاں عدالت کی جانب سے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سائفر کیس کا دوبارہ جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق عوام اور میڈیا کو بھی جیل کے اندر سماعت سننے کی اجازت ہوگی۔ سائفر کیس کی سماعت اب جمعہ کو ہوگی۔