مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں لندن سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں ہم واضح اکثریت سے جیت رہے تھے تو آر ٹی ایس بند کرکے ووٹ کو چوری کیا گیا، ہمارے باکس چوری کرکے پی ٹی آئی کے حوالے کر دیے گئے۔
نواز شریف نے کہا کہ انتخابات کی توڑ پھوڑ اور پارٹی کے لوگوں کو لے جانے کے باوجود ان کا کام نہیں بن رہا تھا، اس لئے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کو بند کر دیا گیا۔
آر ٹی ایس کو بند کرنا آرٹیکل 6 کے ضمرے میں آتا ہے!!
اسکا حساب لینا بہت ضروری ہے ۔ قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف pic.twitter.com/AwAox4JkFQ
— Rashid Nasrullah (@RashidNasrulah) September 30, 2021
خیال رہے کہ 2018ء کے انتخابات میں نتائج کے حصول کیلئے آر ٹی ایس کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس کے ذریعے ملک بھر میں قائم 85 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز سے انتخابی نتائج الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر تک پہنچانے کا کام لیا گیا۔
اس سسٹم کے ذریعے پولنگ سٹیشنز پر تعینات پریزائڈنگ افسران کی ذمہ داری تھی کہ وہ ایک موبائل ایپلی کیشن میں انتخابی نتائج اور فارم 45 کی فوٹو درج کرتے اور پھر یہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کے سرور پر منتقل ہو جاتا۔ دیکھنے میں تو یہ ایک تیز رفتار اور آسان سہولت تھی لیکن الیکشن کے دن جب ملک بھر میں عوام انتخابی نتائج کے انتظار میں تھے، اس سسٹم نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے باعث یہ انتظار طویل سے طویل تر ہوتا گیا۔ رزلٹ میں گھنٹوں کی تاخیر سے جو الزامات لگے، ان کا آج تک کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے اس وقت دعویٰ کیا کہ آر ٹی ایس کی مدد سے انتخابات کے تمام نتائج رات کو ہی جاری کر دیے جائیں گے تاہم یہ محض دعویٰ ہی رہا۔ سرکاری طور پر کسی بھی حلقے کا ایک بھی نتیجہ سامنے نہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں نے اس کی شفافیت پر سوال اٹھانا شروع کر دیئے تھے، ان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) تھی لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے عذر پیش کیا گیا کہ سسٹم پر زیادہ دباؤ کے باعث کارکردگی متاثر ہوئی۔