'الیکشن قریب آتے ہی اراکین اسمبلی عمران خان کا ساتھ چھوڑ سکتے ہیں'

'الیکشن قریب آتے ہی اراکین اسمبلی عمران خان کا ساتھ چھوڑ سکتے ہیں'
 

صحافی عامر وسیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اس بات کا اچھی طرح علم ہے کہ الیکشن قریب آتے ہی ان کے اراکین اسمبلی انھیں چھوڑ کر جا سکتے ہیں، ان کی سپورٹ کو فرق پڑ سکتا ہے، اس لئے وہ سینیٹ انتخابات اور دیگر اس طرح کے کام جلد از جلد کرنا چاہتے ہیں۔

عامر وسیم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پنجاب سے اسحاق ڈار کی سیٹ پر وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنا کر لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں حکومت ایک آرڈیننس لائی ہے جس کے تحت اسحاق ڈار کو ڈی سیٹ کیا جائے گا لیکن اسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں ملکی مسائل اور سیاست پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت یہ اقدام کرکے اپنے لئے ایک اور خطرہ مول لینے جا رہی ہے، اس سے بہتر تھا کہ خیبرپختونخوا سے کسی سینیٹر کو مستعفی کرا کے شوکت ترین کو سینیٹ کا حصہ بنایا جاتا لیکن اس صوبے کا کوئی سینیٹر اپنا استعفیٰ دینے کو تیار ہی نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس سیٹ کیلئے اتنا پیسہ لگا کر آئے، وہ قربانی نہیں دے سکتے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ضیاء الدین کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کی نہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ تحریک انصاف کیوں سمجھتی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کا ہر ووٹ ان کو ملے گا، وہ تو حلقہ وار ووٹ ہوگا۔ پنجاب میں جو مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت ہے، ان حلقوں کے ووٹ کہاں جائیں گے؟

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ یہ جو آج کل ہمارے میڈیا پر سامراج مخالف امریکا مخالف انقلابی بیٹھے ہیں، میں تو انتظار کر رہا ہوں کہ یہ چی گویرا اور فیدل کاسترو کہاں ہیں؟ جو اس امریکی سامراج کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کا جو روایتی حامی پینٹاگون تھا، اب وہ بھی پاکستان کے حمایت میں نہیں ہے، یہ ایک بڑی اور شدید تبدیلی ہے۔ ہمارے ذمہ داران مملکت کو اس دنیا کے کچھ حقائق کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ اور حکومت ویڈیوز نکالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نواز شریف انہیں آئینہ دکھا رہے ہیں کہ دیکھو بھئی یہ آئین ہمیں یہ سب قوت اور اختیار  دیتا ہے اور اگر آپ اس سے کھلواڑ کریں گے تو اس کا احتساب ہونا چاہیے۔