تحقیقاتی صحافی احمد نورانی نے جب سے جنرل ریٹائرڈ سلیم باجوہ کے اثاثوں سے متعلق خبر دینے کے بعد سے شدید تنقید کی زد میں ہیں اور اب انکے خلاف ایک باقاعدہ مہم شروع ہو گئی ہے اور اس میں اے آر وائی چینل بھی پیش پیش ہے۔
تازہ ترین پیش رفت میں اے آر وائی نے احمد نورانی کو غدار اور بھارتی ایجنٹ قرار دے دیا ہے۔ احمد نورانی نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نیوزچینل نےآج میری تصویریں چلاچلاکرمجھےغدار اور بھارتی ایجنٹ کہہ کہہ کرکوشش کی کہ کوئی مجھےجان سےماردے, اسکےبعدماردینےکی دھمکیوں کاسلسلہ شروع ہوا. پورے #پاکستان میں کسی ایک صحافی, کسی ایک صحافتی تنظیم یہاں تک کہ اسلام آباد پریس کلب تک کوتوفیق نہ ہوئی کہ ایک سطر کی مذمت کردے.
https://twitter.com/Ahmad_Noorani/status/1300019409776500736
دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد نورانی کے اس ٹویٹ کے جواب میں بھی اسی منافرت پر مبنی ٹویٹس کی گئیں اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں اور پھانسی پر چڑھانے کے مطالبے بھی کئے گئے ہیں۔
https://twitter.com/ShamiChoudhar12/status/1300319870358360064
احمد نورانی کے مضمون کے مطابق عاصم باجوہ کے بھائیوں، اہلیہ اور بچوں کی چار ممالک میں 99 کمپنیاں، 130 سے زائد فعال فرنچائر ریسٹورنٹس اور 13 کمرشل جائیدادیں ہیں، جن میں سے امریکہ میں دو شاپنگ مالز بھی ہیں۔ حمد نورانی کے الزامات کے مطابق عاصم باجوہ نے اپنے اثاثہ جات ظاہر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ان کی زوجہ کے بیرونِ ملک کوئی اثاثہ جات نہیں ہیں مگر امریکی حکومت کی سرکاری دستاویزات کے مطابق ’عاصم باجوہ کی اہلیہ فرخ زیبا پاکستان سے باہر (امریکہ میں) تیرہ کمرشل جائیدادیں، جن میں دو شاپنگ سنٹر بھی شامل ہیں، کی مشترکہ مالک ہیں اور تین ممالک میں 82 کمپنیوں میں ان کے سرمائے کی کل مالیت تقریباً چالیس ملین ڈالر ہے جس کی وہ عاصم باجوہ کے بھائیوں کے ساتھ برابر کی مالکن ہیں۔
واضح رہے کہ کہ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اس خبر کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے رد کردیا ہے۔