ضلع کشمور کے حلقوں میں کس سیاسی جماعت کا پلڑا بھاری ہے؟

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے مطابق الیکشن کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ سکیورٹی پر 2500 پولیس عمل دار اور اہلکار مقرر کیے جائیں گے، حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے تاکہ دوران پولنگ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

ضلع کشمور کے حلقوں میں کس سیاسی جماعت کا پلڑا بھاری ہے؟

ضلع کشمور میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں پر 64 امیدوار مد مقابل ہیں۔ عام انتخابات میں جیکب آباد کم کشمور کے حلقے این اے 191 پر 14 امیدوار آمنے سامنے ہیں جن میں جماعت اسلامی کے ٹکٹ سے حافظ نصر اللہ عزیز چنہ، جے یو آئی ف کے امیدوار شاہ زین خان بجارانی، پیپلز پارٹی امیدوار علی جان مزاری، آئی پی پی امیدوار میر فیاض احمد، تحریک لبیک امیدوار نور محمد اور آزاد امیدوار جیئل شاہ، شہباز علی، عبدالواحد کوسو، عنایت اللہ، غذین خان، غلام اصغر چاچڑ، محمد اکرم، میر حسن اور نوید خان شامل ہیں۔ اس حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 4 لاکھ 99 ہزار 958 ہے جس میں مرد 2 لاکھ 70 ہزار 270 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 29 ہزار 688 ہے۔ اس حلقے میں 358 پولنگ سٹیشن ہیں جن میں پولنگ بوتھ کی تعداد 1116 ہے۔ مرد بوتھ سٹیشن کی تعداد 598 جبکہ خواتین بوتھ 518 قائم کئے گئے ہیں۔ ان میں سے انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کی تعداد 115، نارمل حساس 100 جبکہ نارمل پولنگ سٹیشن 143 ہیں۔

اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے امیدوار علی جان مزاری اور جے یو آئی کے امیدوار شاہ زین خان بجارانی کے مابین مقابلہ متوقع ہے۔

اسی طرح ضلع کشمور کے حلقہ پی ایس 04 سے 22 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان میں جے ڈی اے امیدوار فدا حسین، تحریک لبیک امیدوار نذیر حسین، جماعت اسلامی امیدوار وزیر علی، عوامی ورکرز پارٹی امیدوار بیگم خاتون، پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی عبدالرؤف کوسو اور آزاد امیدوار اسرار احمد، امتیاز حسین سومرو، بلاول علی، پرویز احمد، توحید خان، خالد حسین، شاہ علی خان عرف شھک، عبدالباقی، عبدالواحد کوسو، غلام اصغر چاچڑ، فضل الرحمان، محمد اکرم، محمد حنیف، منظور احمد کھوسو، میر حسن، میر خان اور غالب خان ڈومکی شامل ہیں۔

اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد 193419 ہے۔ میل ووٹرز 104505 جبکہ فی میل ووٹرز 88914 ہیں۔ یہاں 145 پولنگ سٹیشن ہیں جن میں میل پولنگ سٹیشن 130 جبکہ فی میل پولنگ سٹیشن 15 ہیں۔ پولنگ بوتھ ٹوٹل 417، میل 224 جبکہ فی میل 193 ہیں۔ اس حلقے میں سابق ایم پی اے حاجی رؤف کوسو تیسری بار پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار میر غالب خان ڈومکی کا مقابلہ متوقع ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

پی ایس 05 کندھ کوٹ کا حلقہ ہے۔ اس حلقے میں 16 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا ہے،جن میں جے یو آئی امیدوار حافظ رب نواز چاچڑ، ن لیگ کے امیدوار سردار تیغو خان تیغانی، پیپلز پارٹی امیدوار سردار غلام عابد خان سندرانی، جماعت اسلامی کے غلام مصطفیٰ میرانی، تحریک لبیک کے امیدوار الف خان اور آزاد امیدوار احمد رضا، جمشید اوگاہی، جہان خان تیغانی، شبیر احمد، شفقت حسین، شیر محمد، عبدالعزیز سمیجو، عبدالنبی، عمران خان، غلام اصغر چاچڑ اور نوید خان شامل ہیں۔ اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد 206096 ہے، جس میں مرد ووٹرز 110871 جبکہ خواتین ووٹرز 95225 ہیں۔

اس حلقے میں 132 پولنگ سٹیشن ہیں۔ پولنگ بوتھ 442 ہیں جن میں میل بوتھ 234 جبکہ فی میل بوتھ 208 ہیں۔ اس حلقے میں سابق ایم پی اے میر عابد خان سندرانی چوتھی بار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جن کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے جبکہ ان کا مقابلہ جے یو آئی امیدوار حافظ رب نواز چاچڑ، ن لیگ امیدوار سردار تیغو خان تیغانی سے متوقع ہے۔ تاہم اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کا پلڑا بھاری ہے۔

پی ایس 06 تنگوانی حلقہ سے 12 امیدواروں نے حصہ لیا ہے جن میں تحریک لبیک کے امیدوار ارشاد علی، جماعت اسلامی کے عبدالجبار، جے یو آئی ف کے عبدالقیوم ہالیجوی، مسلم لیگ ن کے عبدالنبی تیغانی، پیپلز پارٹی کے سردار محبوب علی خان بجارانی اور آزاد امیدوار الطاف حسین کھوسو، زریاب علی خان بجارانی، سردار عمران اللہ سرکی، شیراز علی بجارانی، عمران خان، کفایت اللہ اور محمد صلاح شامل ہیں۔

اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد 191642 ہے جن میں مرد ووٹرز 100365 جبکہ خواتین ووٹرز 87985 ہیں۔ پولنگ سٹیشن 124 ہیں۔ پولنگ بوتھ میل 206 جبکہ خواتین پولنگ بوتھ 181 اور مجموعی پولنگ بوتھ 287 ہیں۔ اس حلقے میں سردار محبوب علی خان بجارانی کا اثر و رسوخ قائم ہے جو پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ جے یو آئی امیدوار عبدالقیوم ہالیجوی سے ہو گا مگر اس حلقے میں بجارانی گروپ کی اکثریت ہونے کے باعث سردار محبوب علی خان کا پلڑا بھاری ہے۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر امیر فضل اویسی کے مطابق الیکشن کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ سکیورٹی پر 2500 پولیس عمل دار اور اہلکار مقرر کیے جائیں گے، حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے تاکہ دوران پولنگ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ آرمی اور رینجرز کے اہلکاروں کو مخصوص پولنگ سٹیشنز پر مقرر کیا جائے گا۔

حضور بخش منگی 15 سالوں سے شعبہ صحافت کے ساتھ وابستہ ہیں۔ آج کل کندھ کوٹ میں آج نیوز کے رپورٹر ہیں اور کندھ کوٹ پریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری بھی ہیں۔