Get Alerts

عمران خان نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن ٹربیونل اور ریٹرننگ افسر کے فیصلے کالعدم قرار دیئے جائیں۔ آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہلی کیلئے اخلاقی جرم ہونا ضروری ہے۔ توشہ خانہ کیس میں سزا اخلاقی بنیاد پر نہیں ہوئی۔

عمران خان نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان نے میانوالی اور لاہور سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنےکے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کردیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔درخواست میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 اور این اے 122 سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں الیکشن کمیشن، الیکشن ٹربیونل، ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن ٹربیونل اور ریٹرننگ افسر کے فیصلے کالعدم قرار دیئے جائیں۔ درخواست گزار کو الیکشن لڑنے اور انتخابی نشان الاٹ کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ تجویز کنندہ کا مذکورہ حلقے سے نہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد کرنا درست نہیں۔ درخواست گزار پاکستان کا مقبول لیڈر ہے۔ الیکشن ٹربیونل نے درخواست گزار کو الیکشن میں حصہ لینے سے روک کر بنیادی حق سے محروم کیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ  آرٹیکل 63(1)(h) کے تحت نااہلی کا نوٹیفکیشن درست نہیں۔ آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہلی کیلئے اخلاقی جرم ہونا ضروری ہے۔ توشہ خانہ کیس میں سزا اخلاقی بنیاد پر نہیں ہوئی۔

 30 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے اس فیصلے سابق وزیر اعظم نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

بعد ازاں 17 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی لاہور این اے 122  اور میانوالی این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی تھی۔

واضح رہےکہ آج صبح توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی۔

احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دے دیا اور بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر ایک ارب 57 کروڑ 30 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔