کرونا وائرس: شراب کی دکانیں بند ہونے کے باعث الکوحل والا سینیٹائزر پینے سے 9 افراد ہلاک

کرونا وائرس: شراب کی دکانیں بند ہونے کے باعث الکوحل والا سینیٹائزر پینے سے 9 افراد ہلاک
بھارت میں کرونا وائرس پابندیوں کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند ہونے کے باعث الکوحل والا سینیٹائزر پینے سے 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے قصبے کُریچیدو کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سِدارتھ کوشال نے کہا کہ یہ افراد بڑی مقدار میں سینیٹائزر پینے کے بعد ہوش کھو بیٹے تھے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کو فوری ہسپتال لے جایا گیا جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔

پولیس افسر نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے ٹاؤن میں لاک ڈاؤن کے باعث چیزوں کی فراہمی رُک جانے کی وجہ سے ان افراد نے شراب کے متبادل کے طور پر سینیٹائزر پینے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہر سال کچی اور زہریلی شراب پینے کی وجہ سے سیکڑوں اموات واقع ہوتی ہیں۔ دیسی شراب بنانے والے اکثر اس کی مقدار بڑھانے کے لیے اس میں میتھانول شامل کرتے ہیں جو الکوحل کی انتہائی زہریلی قسم ہے اور بعض دفعہ ایندھن کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ کُریچیدو میں یہ ہلاکتیں بھارت میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35 ہزار سے زائد ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی سامنے آئیں۔