اس وقت پاکستان میں کرونا وائرس کے خطرناک ہونے کے حوالے سے بحث چھڑی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم مسلسل اسے ایک معمولی سا وائرس قرار دے رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ اس خطرہ وائرس سے نہیں ہے معیشت کی تباہی سے ہے۔
لیکن اب اقوام متحدہ نے بھی خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو اس وائرس کے ہاتھوں بدترین طور پر متاثر ہوں گے۔ اور یہ اثرات معاشی ہوں گے۔ اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و ترقی نے رپورٹ میں پاکستان کو اس کیٹیگری میں رکھا ہے جو پسماندہ ممالک ہیں اور انہیں یہ وائرس سب سے زیادہ متاثر کرے گا۔
یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت افریقی پسماندہ ممالک کو اپنی معیشت بچانے کے لئے اڑھائی کھرب ڈالر درکار ہوں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائرس اور اس سے ہونے والی اموات سے معیشت ہل کر رہ جائے گی جس سے سب سے زیادہ متاثر پسماندہ مالک ہوں گے ۔
یاد رہے کہ عالمی اداروں کی ہر رپورٹ میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وائرس ایک مہلک وائرس ہے اور ایسے میں اس وائرس کے تباہ کن اثرات معیشت پر بھی پڑیں گے۔ اب تک دنیا بھر میں کرونا سے اموات چالیس ہزار کے قریب پہنچ چکی ہیں جبکہ ساڑھے سات لاکھ افراد اس سے متاثر ہیں۔