عورت مارچ منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کیوں کیا؟: مقامی عدالت کا ایس ایچ او کو نوٹس

عورت مارچ منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کیوں کیا؟: مقامی عدالت کا ایس ایچ او کو نوٹس
عورت مارچ منتظمین کیخلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر مقامی عدالت نے ایس ایچ او تھانہ شرقی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے ایس ایچ او تھانہ شرقی کو کل طلب کرلیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے ابرار حسین ایڈووکیٹ کی درخواست پر 26 مارچ کو عورت مارچ منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

تھانہ شرقی کے ایس ایچ او نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ابھی تک مارچ منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی۔

درخواست گزار وکیل نے ایس ایچ او کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے کل ایس ایچ کو طلب کرلیا۔

جب شرپسند عناصر وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کے جھنڈے کو فرانس کا جھنڈا ثابت نا کرسکے اور ویڈیو ایڈیٹ کر کے وائس اوور کرنے کی سازش بھی ناکام ہوگئی تو پلے کارڈ کو بنیاد بنا کر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا۔ اور پھر مقدمات درج کیئے گئے۔

۔ جبکہ وزیر مذہبی امور اور مذہبی ہم آہنگی کے وفاقی وزیر نے جاری کردہ بیان میں واضح کیا کہ پاکستان نبی ﷺ سے محبت کرنے والے افراد کا ملک ہے اور کوئی بھی گستاخانہ نعرے برداشت نہیں کرے گا جبکہ نعروں کو ایڈٹ کر کے گستاخی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی ویڈیوز کی سچائی تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہے اور جو لوگ بھی مذکورہ معاملے میں ملوث نکلے ان کے خلاف مقدمات دائر کیے جائیں گے