وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی گونج پی سی بی تک بھی پہنچ گئی، بعض آفیشلز پریشان

وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی گونج پی سی بی تک بھی پہنچ گئی، بعض آفیشلز پریشان
وزیر اعظم عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی گونج پی سی بی تک بھی پہنچ گئی جس نے بورڈ میں کھلبلی مچا دی ، اس کے بعد سیاسی طور پر بھرتی ہوئے بعض آفیشلز پریشان نظر آرہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ میں کہنے کو تو منتخب چیئرمین آتا ہے مگر سب جانتے ہیں کہ سرپرست اعلی وزیر اعظم کی نامزد کردہ شخصیت ہی عہدہ سنبھالتی ہے،انتخاب پر گورننگ بورڈ ربڑ اسٹیمپ لگاتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے پہلے اپنے قریبی ساتھی احسان مانی کا انتخاب کیا،وہ بااحسن انداز میں فرائض نہ نبھا سکے اور استعفیٰ دینے پر مجبور ہونا پڑا، گذشتہ برس وزیراعظم نے رمیز راجہ کو چیئرمین مقرر کیا۔ البتہ اگر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو رمیز راجہ کے لیے بھی مزید کام جاری رکھنا ممکن نہ ہو گا۔ْ

ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ کے پاس کمنٹری سمیت دیگر آپشنز کی کمی نہیں، اگر انھیں معاملات ٹھیک نہ لگے تو کسی کا کوئی فیصلہ آنے سے قبل وہ خود گھر واپسی کو ترجیح دے سکتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے صحافی سلیم خالق نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ کئی افراد پی سی بی کے سربراہ کی پوسٹ پر نظر جمائے بیٹھے ہیں، ایک سابق چیئرمین کو تو قریبی شخصیات نے دوبارہ عہدہ سنبھالنے پر پیشگی مبارکباد بھی دی ہے، ماضی میں ان کے ساتھ کام کرنے والے بعض افراد بھی نجی محفلوں میں اپنی جلد بورڈ میں واپسی کے دعوے بھی کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی میں بھی سیاسی حالات کی وجہ سے اداسی چھائی ہوئی ہے، طوفانی رفتار سے ترقی کی منازل طے کرنے والے اور سیاسی وابستگی کی وجہ سے عہدوں پر براجمان بعض آفیشلز زیادہ پریشان ہیں۔