عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ جس طرح یوٹرن لے کر عمران خان اچانک لانگ مارچ کی صبح غائب ہوگئے وہ فیس سیونگ نہیں بلکہ بہت بڑی شرمندگی تھی، وہ بہت بے عزت ہو کر گئے۔ اب اگر دوبارہ آتے ہیں تو ان کو بہت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑیگا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے بڑے سخت فیصلے، بڑی ذمہ داری سے کئے ہیں۔ اسلام آباد کا درجہ حرارت بہت اچھا ہے۔ حکومت کو اس وقت کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جو برائے نام انقلابی اور جہادی ہیں، وہ پشاور میں جہاں ان کی کور ہے وہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔
ریحام خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو کریڈٹ جاتا ہے کہ پشاور کی عوام نے بالاخر 9 برس بعد عمرابن خان کو دیکھ لیا ہے۔ اب شاید اگلے 9 برس میں پختونخواہ میں شاید کوئی تبدیلی نظر آ جائے۔
https://twitter.com/SocialDigitally/status/1531577006021820417?s=20&t=S98Sas6osfndkdae8ajABA
ان کا کہنا تھا کہ چھ روز پہلے ہم نے دیکھا کہ وہ آ رہے تھے، جہاد ہونیوالا تھا لیکن رات کے ٹھنڈے موسم کا انقلاب خاموشی سے آیا اور خاموشی سے رخصت ہوگیا کیونکہ جو اسلام آباد اور راولپنڈی میں سایہ میسر تھا وہ اب موجود نہیں رہا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی سابق اہلیہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جس راستے پر عوام کو چلانا چاہ رہے ہیں، وہ نفرت اور تقسیم کی پالیسی ہے، اس لئے ان سے توقعات مت رکھیں، انہوں نے جو جلائو گھیرائو کیا ہے، یہ لوگوں کے دلوں میں نفرت پھیلانے کی سازش ہے جس کا فائدہ پاکستان کو نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی منت سماجت عمران خان کی جانب سے کی جا رہی ہے اور جیسے مریم نواز نے کہا ہے کہ ان کے نمبرز بلاک ہو چکے ہیں اور آگے سے نمبر بدل چکے ہیں، اس لئے ان کی یہ منت سماجت کسی کام نہیں آنیوالی ہے۔