توشہ خانہ کیس: اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے

توشہ خانہ کیس: اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کی درخواست پر لگائے گئے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے گئے ہیں۔

گزشتہ روز وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد ہونے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ کل اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہو جاوں گا۔ بیان حلفی قبول کر کے پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

عدالت نے عمران خان کو کل عدالتی وقت کے دوران ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہو کل شام 6 بجے عدالت پہنچیں۔ یہ بھی کہا کہ عمران خان کو یقینی بنانا ہو گا۔ کل ان کی پیشی پر امن و امان کی خرابی کی صورتحال نہ بنے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا تھا کہ عمران خان عدالت پیشی کے بیان پر قائم ہیں۔ سابق وزیراعظم خود رضاکارانہ طور پر آجائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وارنٹ کا مقصد صرف عدالت کے سامنے پیشی ہی ہے۔ انڈرٹیکنگ کا مطلب عدالت کے سامنے ایک بیان ہے۔ بیان سے انحراف توہین عدالت کے مترادف ہو گا۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ اگر عدالت وارنٹ معطل کر دے تو کل عمران خان پیش ہو جائیں گے۔ خواجہ حارث نے عمران خان کی کل حاضری سے متعلق بیان حلفی  بھی جمع کرا دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے رضاکارانہ پیشی کا عمران خان کا بیان حلفی تسلیم کرتے ہوئے پولیس کو عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا تھا۔