لیگی رہنما بلال یاسین پر حملہ کرنے والے دونوں ملزمان گرفتار

لیگی رہنما بلال یاسین پر حملہ کرنے والے دونوں ملزمان گرفتار
سی آئی اے پولیس نے بلال یاسین پر حملہ کرنے والے شوٹرز گرفتار کرلیے۔

تفصیلات کے مطابق ملسم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین پر حملہ کرنے والے ملزمان کو سی آئی اے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار شوٹرز کے نام ماجد اور کاشف ہیں، اور دونوں عرصہ دراز سے بلال گنج کے رہائشی ہیں، جب کہ ان کا آبائی تعلق مورکھنڈا ننکانہ صاحب سے ہے۔

ذرائع کے مطابق گرفتار شوٹر نے لیگی رہنما بلال یاسین پر حملے کے وقت آئس کا نشہ کر رکھا تھا، ملزمان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا ہے،اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لیے 16 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کیس کی نگرانی کر رہے تھے۔ ملزمان کو کل صبح شناخت پریڈ کے لیے عدالت پیش کیا جائے گا۔

قبل ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلال یاسین نے کہا کہ ٹانگ میں فریکچر کے باعث تکلیف ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں مطمئن ہوں، اللہ نے نئی زندگی دی ہے۔' انہوں نے کہا کہ حملہ میاں وکی نامی شخص نے کروایا لیکن میں نواز شریف کا سپاہی ہوں گھبرانے والا نہیں۔ یاد رہے کہ 31 دسمبر کو لاہور کے موہنی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم افراد نے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلال یاسین کو ٹوٹل دو گولیاں لگیں تھیں۔

حملے میں ایک گولی بلال یاسین کے پیٹ کو چھو کر گزری ہے، زخم کی پٹی کر دی گئی ہے۔ بلال یاسین کی ہڈی پر لگنی والی گولی کا زخم زیادہ گہرا تھا۔ گذشتہ ہفتے مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کی گئی تھی۔ بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ تھانہ داتا دربار میں درج ہے، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مقدمے کی تفتیش سی آئی اے کو دینے کے احکامات صادر کیے۔