یاماہا اور سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں تقریباً آٹھ ہزار روپے تک اضافہ کردیا ہے۔ خیال رہے کہ دونوں کمپنیاں رواں سال اب تک اپنی پراڈکٹس کی قیمت پانچویں بار بڑھا چکی ہیں۔
ہونڈا کمپنی کی بات کی جائے تو وہ رواں سال 7 بار اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔ ہونڈا کی جانب سے آخری بار گذشتہ ماہ نومبر میں قیمتوں میں چھ ہزار پانچ روپے اضافہ کیا گیا تھا۔
سوزوکی اور یاماہا موٹرسائیکلوں کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم دسمبر 2021ء سے ہوچکا ہے۔ ڈیلرز حضرات کا کہنا ہے کہ دسمبر میں دوبارہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔
https://twitter.com/PakWheels/status/1466012036937179145?s=20
سوزوکی ڈیلرز کے مطابق فی کنٹینر پر شپمنٹ لاگت چھ ہزار ڈالر اضافے سے آٹھ ہزار ڈالر تک جا پہنچی ہے جس سے امپورٹ ہونے والے پرزہ جات کی قیمتوں پر دباؤ پڑا ہے۔
مارکیٹ کے مطابق سوزوکی جی آر 150 سی سی اب 8 ہزار روپے کے اضافے کے بعد تین لاکھ پندرہ ہزار روپے میں فروخت ہوگی۔
اس کے علاوہ سوزوکی جی ایس 150 ایس ای، جی ایس 150 سی سی اور جی ڈی 110 ایس کی قیمتوں میں پانچ ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ تینوں موٹر سائیکلیں اب ایک لاکھ نناوے ہزار روپے، دو لاکھ لاکھ پندرہ ہزار روپے اور دو لاکھ لاکھ بتیس ہزار روپے میں صارفین کیلئے دستیاب ہونگی۔
https://twitter.com/PakWheels/status/1465694453033668610?s=20
یاماہا کمپنی کی بات کی جائے تو اس نے وائے بی آر 125 اور وائے بی 125 ذی ڈی ایکس کی قیمتوں میں سات ہزار روپے کا اضافہ کیا ہے۔ یہ مختلف قسمیں اب بالترتیب دو لاکھ گیارہ ہزار روپے اور دو لاکھ پانچ ہزار پانچ سو روپے میں فروخت ہوں گی۔
یاماہا وائے بی 125 ذی کی قیمت میں چھ ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے اور اس کی قیمت ایک لاکھ نوے ہزار روپے ہو گئی ہے۔