وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں اپوزيشن پر حیرت ہورہی ہے کہ یہ چاہتی کیا ہے کہ فوج کیا کرے، ایک طرف مجھے کٹھ پتلی اور دوسری طرف فاشسٹ کہتے ہیں، جو مرضی کرلیں، این آر او نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) اس سازش کا حصہ ہے ، میرا کام ہے اپنی فوج کی حفاظت کرنا، اپوزيشن ثبوت دے کہ کس طرح فوج مجھے بیک کررہی ہے ، فوج صرف کووِڈ ، سیلاب اور ٹڈی دل ميں سپورٹ کررہی ہے۔
عمران خان نے کہا نیب کی 34 مجوزہ ترامیم ایسی تھیں کہ ہر ترمیم سے کسی نہ کسی اپوزيشن رہنما کی بچت ہورہی تھی، اگر میری نیب سے انڈر اسٹینڈنگ ہوتی تو دو سال انتظار نہ کرتا، چھ ماہ میں سب کو جیل میں ڈال دیتا۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیان کا مطلبغلط لیا گیا تھا میرا مطلب تھا کہ دو ماہ پہلے بریفنگ ملنی چاہیئے۔