رانا ثنا اللہ نے گرفتاری سے پہلے حامد میر سے کیا کہا؟

رانا ثنا اللہ نے گرفتاری سے پہلے حامد میر سے کیا کہا؟
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر فیصل آباد سے لاہور جا رہے تھے کہ اے این ایف نے سکھیکی کے قریب سے انہیں حراست میں لے لیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو منشیات فروش لوگوں سے روابط کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

اے این ایف لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما کو گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم تاحال یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان اے این ایف کا بتانا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے ہمراہ ان کے سیکیورٹی گارڈ بھی تھے، کچھ دیر بعد تحریری طور پر ان کی گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں گی۔

سینئر صحافی حامد میر نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ تین چار ہفتے سے مجھے اسلام آباد میں ملتے تھے تو بتاتے تھے شاید یہ ہماری آخری ملاقات ہو کیونکہ مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔

حامد میر نے کہا جب پوچھا جاتا کہ کیوں گرفتار کریں گے تو رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ وہ ابھی مجھے گرفتار کرنے کی وجوہات ڈھونڈ رہے ہیں۔

رانا ثنااللہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ وہ عام انتخابات میں ن لیگ کے ٹکٹ پر این اے 106 فیصل آباد سے ایم این اے منتخب ہوئے۔

اس سے قبل ایک پروگرام میں بھی لیگی رہنماء نے اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا۔



مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے این ایف کا رانا ثنا اللہ سے کیا لینا دینا؟۔ انہوں نے ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان پر اس گرفتاری کا براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو ان کے جرات مندانہ مؤقف کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔ مریم نواز نے لکھا ہے کہ ’جعلی اعظم چھوٹا ذہن رکھنے والی شخصیت ہیں۔