آسٹریلیا نے آخری لمحات میں 2034 کے مینز فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کی بولی جمع کروانے سے انکار کردیا جس کے بعد فیفا مینز ورلڈکپ 2034 کی میزبانی سعودی عرب کو ملنے کی راہ ہموار ہوگئی۔
فیفا کی جانب سے 31 اکتوبر 2023 ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی لیکن سعودی عرب فٹبال ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے لیے واحد امیدوار رہ گئے ہیں کیونکہ آسٹریلیا نے آج ڈیڈلائن ختم ہونے سے قبل تصدیق کردی ہے کہ وہ فٹ بال ورلڈ کی میزبانی کے لیے امیدوار نہیں ہے۔
فٹبال آسٹریلیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے فیفا مینز ورلڈکپ2034 کی میزبانی کیلئے بولی لگانے کا سوچا تھا لیکن منگل کو ڈومیسٹک گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا کہ2034 کے بجائے ہم 2026 ویمنز ایشین کپ اور 2029 کے کلب ورلڈ کپ کیلئے بولیاں جمع کروائیں گے۔
یاد رہے کہ 2026 کا ورلڈ کپ امریکا، میکسیکو اور کینیڈا میں ہوگا جبکہ مراکش، پرتگال اور سپین 2030 کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کریں گے۔ جبکہ یوروگوائے، ارجنٹائن اور پیراگوائے ٹورنامنٹ کے صد سالہ جشن کے ضمن میں مقابلوں کی میزبانی کررہے ہیں۔
4 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے بولی جمع کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے 2034 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کی بولی میں شرکت کا فیصلہ مملکت کو عالمی طور پر کھیلوں کے پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب پہلی مرتبہ فیفا مینز ورلڈکپ کی میزبانی کرے گا۔
فیفا ورلڈکپ 2034 کی میزبانی کے معاملے پر پاکستان فٹبال فیڈریشن نے سعودی عرب کی حمایت کا اعلان کیا تھا ۔
پی ایف ایف کے جاری بیان کے مطابق سعودی عرب عالمی ایونٹ کروانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ سعودی عرب نے فٹبال کے فروغ کے لیے تسلسل کے ساتھ کام کیا ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ورلڈکپ کی شاندار میزبانی کا حق ادا کرنے میں کامیاب ہوگا۔
پی ایف ایف کے مطابق سعودی عرب میں مقابلے دنیا بھر سے شائقین کے دل جیتیں گے۔عالمی فٹبال برادری کے کھیل کے فروغ کے لیے اقدامات کی حمایت جاری رہے گی۔
ایشین فٹ بال فیڈریشن کے صدر نے بھی سعودی عرب کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایشیا کی پوری فٹ بال فیملی متفقہ طور پر سعودی عرب کی حمایت کے لیے کھڑی ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب کو 2023 کے فیفا کلب ورلڈ کپ اور ایشیائی کپ 2027 کی بھی میزبانی مل چکی ہے۔ سعودی عرب 2018 سے اب تک 50 سے زیادہ بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے جس میں فٹبال، موٹر سپورٹس، گولف، الیکٹرانک سپورٹس، ٹینس اور گھڑ سواری کے ٹورنامنٹس شامل ہیں۔