معروف اینکر اور صحافی ثناء بچہ نے کل دنیا ٹی وی کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں بات کرتے ہوئے میجر جنرل اعجاز اعوان سے پوچھا کہ وہ ٹی وی پروگرامز میں کس کا دفاع کرنے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جنرل صاحب کی بہت عزت کرتی ہوں مگر ہمیں یہ نہیں معلوم کہ یہ کیا یہ حکومت کے ترجمان ہیں،کیا یہ تاریخ دان ہیں، کیا یہ تجزیہ نگار ہیں، کیا انہوں نے صحافت کی ہے، کیا یہ کالم رکھتے رہے ہیں؟
ثناء بچہ نے کہا کہ میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان صاحب کا پی ٹی آئی حکومت سے کوئی تعلق نہیں مگر یہ ہر پروگرام میں اسکا دفاع کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہر ٹی وی پروگرام میں ایک ریٹائرڈ جنرل کو بطور ترجمان لینا پڑتا ہے مگر اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ وہ کس کی ترجمانی کرتے ہیں۔ اگر ہر پروگرام میں دفاعی تجزیہ کار کی ضرورت ہے تو فوج کو چاہیئے کہ اس کی باقاعدہ ذمہ داریاں لگا دے کہ کون سا فرد میڈیا پر جا کر انکی یا حکومت کی نمائندگی کرے گا۔
اس بات پر جنرل اعجاز اعوان بھی سیخ پا ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ آپ کو کس نے حق دیا کہ ہرآپ موضوع پر بات کریں اور کوئی صاحب علم شخص بات نہ کر سکے۔ جس پر ثناء بچہ نے کہا کہ ہم صحافت کر کے یہاں آئے ہیں ، ہمارا سیاست اور صحافت کا وسیع تجربہ ہے ۔ آپ دفاعی ماہر ہیں آپ سیکیورٹی امور کے ماہر ہیں، میں نہیں ہوں مگر آپ صحافی اور تجزیہ کار نہیں ہیں۔ ثناء بچہ نے کہا کہ آپ دفاعی تجزیہ کار ہیں تو کس کا دفاع کرنے آتے ہیں۔ دفاع یا سیکیورٹی کا کام میرا نہیں ہے مگر سیاست پر بات کرنا آپ کا کام نہیں ہے۔
https://twitter.com/saniaabbasi01/status/1333445684842934275