کامران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کیسے دفاع کریں گے کہ ان کے تین سالہ دور اقتدار میں ہر پاکستانی پر قرض کا بوجھ 1 لاکھ 33 ہزار سے بڑھ کر 2 لاکھ 35 ہزار پہنچ گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے شدید ردعمل میں انہوں نے لکھا کہ حکومت پاکستان کا قرضہ 50 کھرب روپے ہوگیا جس میں 20 کھرب عمران خان حکومت کے صرف تین سال میں بڑھے، کشکول کیا ٹوٹتا، اس کا سائز مزید بڑھ گیا۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1466302769128607744?s=20
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے التجا کی کہ وہ برائے مہربانی معیشت کی ڈوبتی ہوئی حالت کی ذمہ داری کو قبول کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی بے تحاشا درآمد، برآمدات میں کوئی خاص بہتری نہ ہونا، گردشی قرض دوگنا ہونا، 6 چیئرمین ایف بی آر، 5 چیئرمین بی او آئی، 3 وزرائے خزانہ، توانائی کے شعبے کیلئے 4 سپیشل اسسٹنٹ، آخر کار آج پاکستان سٹاک ایکسچینج کریش ہوگئی۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1466318889638264832?s=20
کامران خان نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آفت کا سماں ہے 2000 پوائنٹس 4 فیصد زمیں بوس ہو گئی۔ تجارتی خسارہ چھپر پھاڑ گیا۔ نومبر میں 162 فیصد اضافہ سیکنڈری مارکٹ شرح سود میں تیزی سے اضافہ، پانچ ماہ میں 15 فیصد روپے کی قدر میں کمی، ملکی قرضے 50 کھرب روپے ہو گئے۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1466349771510075394?s=20
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے صرف چند منٹ دوری پر حالات معشیت کاروبار زمین آسمان کا فرق ہے۔ خالی شیخیاں بگھارنے سے کام نہیں چلے گا، جتنا چل سکتا تھا چل گیا، کرتے دھرتے گریبانوں میں جھانکیں۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1466378094818824206?s=20