'پی ٹی آئی وکلا کو محاذ آرائی پیدا کرنے کے لیے سیاست میں لا رہی ہے'

عمران خان کو اندازہ ہے کہ وکلا برادری ایجی ٹیشن کر سکتی ہے اسی لیے انہوں نے وکلا کو سیاست میں لانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں یہ بھی اندازہ ہوا ہے کہ ان کی سیاست ایک مرتبہ پھر خیبر پختونخوا تک محدود ہو گئی ہے اسی لیے انہوں نے چیئرمین کا امیدوار اس صوبے سے نامزد کیا ہے۔

'پی ٹی آئی وکلا کو محاذ آرائی پیدا کرنے کے لیے سیاست میں لا رہی ہے'

پی ٹی آئی کا لیڈر ایک ایسا ماحول چاہتا ہے جس میں ان کے سپورٹرز آزادی لینے کے لیے فوج اور اداروں کے سامنے کھڑے ہو جائیں۔ وکیلوں کو الیکشن میں لانے کا بھی یہی مطمع نظر ہے۔ پی ٹی آئی کے بڑے وکلا اپنے حلقوں میں 20 ہزار سے زیادہ ووٹ نہیں لے پائیں گے، مگر ووٹ لینا ان کا مقصد ہی نہیں نظر آتا۔ وکیلوں کو سیاست میں لانے کا مقصد اداروں کے ساتھ محاذ آرائی پیدا کرنا ہے۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی افتخار احمد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے موقع پر پشاور میں ہزار بارہ سو ووٹرز تو ووٹ دینے آ سکتے ہیں مگر وہ بھی نہیں آئے۔ ہمارے علم میں نہیں کہ بیرسٹر گوہر کو کس نے ووٹ دیا اور وہ کیسے کامیاب ہوئے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ بلے کا نشان بیلٹ پیپر پر موجود ہو مگر اس کے لیے الیکشن کمیشن کی کچھ شرائط ہیں جنہیں پورا کرنا ضروری ہے۔

عامر غوری کے مطابق عمران خان کو اندازہ ہے کہ وکلا برادری ایجی ٹیشن کر سکتی ہے اسی لیے انہوں نے وکلا کو سیاست میں لانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں یہ بھی اندازہ ہوا ہے کہ ان کی سیاست ایک مرتبہ پھر خیبر پختونخوا تک محدود ہو گئی ہے اسی لیے انہوں نے چیئرمین کا امیدوار اس صوبے سے نامزد کیا ہے۔ عمران خان کی مقبولیت اگرچہ برقرار ہے مگر کیا انہیں انتخابات میں امیدوار بھی ملیں گے؟

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔