'پولنگ ڈے پر گڑبڑ کرنے والے بہت سے لوگ اٹھا لیے جائیں گے'

نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ جیسے 2018 کے انتخابات میں جو کچھ ہوا تھا وہ سب کو پتا تھا، اسی طرح آج بھی وہی کچھ ہو رہا ہے البتہ جوتا اب دوسرے پاؤں میں ہے۔ پہلے کسی کو پڑ رہا تھا، اب کسی اور کو پڑ رہا ہے۔

'پولنگ ڈے پر گڑبڑ کرنے والے بہت سے لوگ اٹھا لیے جائیں گے'

پولیس اور فوجی اہلکاروں کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ جہاں انہیں لگے کہ کچھ گڑ بڑ ہے، ان لوگوں کو فوری طور پر اٹھا لیں۔ میری اطلاعات کے مطابق قوی امکان ہے کہ الیکشن والے دن بہت سے لوگ اٹھائے جائیں گے۔ یہ انکشاف کیا ہے سینیئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے۔

نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ عالمی میڈیا کے لیے لکھنے والے بعض پاکستانی کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی پر دباؤ ہے اور اسے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی۔ تاہم اگر غور کریں تو انٹرنیشنل میڈیا میں بھی الیکشن 2024 میں دھاندلی کے حوالے سے یا عمران خان کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کے حوالے سے کچھ خاص چرچا نہیں ہو رہا۔ عمران خان کی حمایت میں بھی کوئی بیان بازی نہیں ہو رہی۔ مجھے تو کہیں ایسا نظر نہیں آ رہا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی جانب سے عمران خان کی حمایت کے لیے کوئی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اوورسیز پاکستانی تو دن رات اس سلسلے میں بھاگ دوڑ کر رہے ہیں لیکن مجھے ان انتخابات کے غیر شفاف یا غلط ہونے کے بارے میں کوئی تبصرہ نظر نہیں آ رہا۔ یہاں تک کہ امریکی حکومت کے ترجمان سے ہر ہفتہ وار بریفنگ میں سوالات کیے جاتے ہیں کہ پاکستان میں آزاد اور منصفانہ الیکشن نہیں ہو رہے، اس بارے میں آپ کیا کہیں گے تو اس پر ان کا بڑا ڈپلومیٹک سا جواب آتا ہے کہ ہم سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کیسز اور سزا سے آگاہ ہیں اور اس کا جائزہ بھی لے رہے ہیں لیکن عدالت کی سنائی گئی سزا پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ ہر سیاسی جماعت کا اپنا مؤقف ہوتا ہے تو ہم اس جھنجھٹ میں نہیں پڑنا چاہتے۔ ہم پاکستان میں قانونی عمل میں مداخلت یا کسی ایک امیدوار کی حمایت نہیں کرتے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ جیسے 2018 کے انتخابات میں جو کچھ ہوا تھا وہ سب کو پتا تھا، اسی طرح آج بھی وہی کچھ ہو رہا ہے البتہ جوتا اب دوسرے پاؤں میں ہے۔ پہلے کسی کو پڑ رہا تھا، اب کسی اور کو پڑ رہا ہے۔ اسی لیے دنیا کی پاکستان میں دلچسپی یہ ہے کہ یہاں استحکام آئے۔ انسانی حقوق کی کچھ تنظیمیں ضرور کہتی ہیں کہ ملک میں جمہوریت ہو اور قانون کی حکمرانی ہو۔ سب کو علم ہے کہ سپریم کورٹ جس حد تک آزاد ہو سکتی تھی اتنی ہے۔ تو ایسے میں اگر سپریم کورٹ کوئی متنازعہ فیصلے کر رہی ہے تو زیادہ لوگ اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور پاکستان اسے خود حل کرے۔ اسی لیے بین الاقوامی میڈیا میں اس پر زیادہ تبصرہ نہیں ہو گا۔ البتہ جو بین الاقوامی مبصرین پاکستان آئے ہوئے ہیں وہ اپنی رپورٹ ضرور لکھیں گے۔ انہوں نے تو بینظیر بھٹو کے قتل پر بھی بڑی جامع رپورٹ دی تھی کہ ان کا خدشہ کیا تھا اور انہیں شک کس پر تھا۔ وہ رپورٹ شائع بھی ہوئی تھی لیکن اس پر کچھ نہیں ہو پایا۔ تو ایسے ہی ہوتا ہے۔ الیکشن جیسے بھی ہوں گے انہیں قبول کر لیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے لیے امریکی حکومت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے لابنگ فرم کی جانب سے کیے گئے کام کے اثرات کے حوالے سے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں لگتا کہ امریکی حکومت کی جانب سے پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہو۔ امریکی کانگریس کے اکا دکا ارکان کا پاکستانی حلقوں میں رابطہ ہے جو ان کے زیر اثر آ جاتے ہیں اور مختلف بیانات دے دیتے ہیں۔ یہ عین ممکن ہے کہ امریکی کانگریس کے اراکین یا سینیٹرز کی طرف سے کوئی بیان سامنے آ جائے تاہم اس کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی۔

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 8 فروری کو کوئی سرپرائز دینے کے حوالے سے جاری بیان پر بات کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ کور کمانڈرز اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی سرگرمیوں کے نام پر کسی کو بھی پُرتشدد کارروائیوں اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس میں دو طرح کا پیغام ہے۔ ایک تو یہ کہ عدالت نے سیویلینز کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی اجازت دے دی ہے اور 150 سے زائد لوگوں کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہو گا۔ دوسرا یہ بڑا واضح پیغام ہے کہ اگر اس دن کسی نے کوئی بھی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو اس کو گڑ بڑ سے پہلے یا اس کے دوران اٹھا لیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ اگر کچھ گڑ بڑ ہوئی تو نہایت سختی کے ساتھ اسے کچل دیا جائے گا۔ اسی لیے فوج کو الیکشن بوتھ کے اندر نہیں بلکہ باہر کھڑا کیا جائے گا۔ اگر کسی نے گڑ بڑ کی تو وہ پولنگ سٹیشن کے آس پاس ہی کرے گا۔ لوگ کوشش کرتے ہیں کہ لڑائی جھگڑا ہو، انتشار پیدا ہو، گولیاں چلیں اور الیکشن کی ساکھ پر سوال اٹھ جائیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ میرا خیال ہے پولیس اور فوج کو بڑی سخت ہدایات ہیں کہ جہاں انہیں لگے کہ کچھ گڑ بڑ ہے، ان لوگوں کو اٹھا لیں۔ میری اطلاعات کے مطابق جو لوگ 9 مئی واقعات میں مطلوب تھے وہ اسی ڈر سے روپوش ہو گئے تھے یا ملک سے فرار ہو گئے تھے، ان کو ابھی بھی ایجنسیاں ڈھونڈ رہی ہیں۔ قوی امکان ہے کہ الیکشن والے دن بہت سے لوگ اٹھائے جائیں گے۔