الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مسلم لیگ ن کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکیشن روک لیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 3 خواتین اور 2 اقلیتی نشستوں پر ارکان کو ڈی سیٹ کیا تھا۔ مخصوص نشستوں پر نوٹی فیکیشن ضمنی الیکشن تک روکا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے آج مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ نوٹی فیکیشن ضمنی الیکشن کے بعد جاری کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی درخواستوں پر کی۔ پاکستان تحریک انصاف نے 3 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں دینے کا مطالبہ کر رکھا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) نے 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے بعد پارٹی پوزیشن کے تحت نوٹیفکیشن کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 5 مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو 2 جون کو فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پانچ مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی تھی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ آپ کیوں پراسس نہیں کر رہے، پراسس کہاں رہا ہوا ہے؟ اگر کوئی پارٹی الیکشن کمیشن کے پاس پیش نہ بھی ہو تو الیکشن کمیشن فیصلہ کر دے۔
اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ہم پراسس کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے جبکہ (ن) لیگ نے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کی۔ دونوں پارٹیوں کو سننے کے لیے نوٹس جاری کیے گئے، اب یہ معاملہ سننے کے لیے فکس کردیا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن جان بوچھ کر معاملے کو لٹکا رہا ہے۔