'ڈُو مور'؛ آئی ایم ایف کا تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ

آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کا بوجھ دوگنا کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ ان کی تفریق ختم کر دی جائے.

'ڈُو مور'؛ آئی ایم ایف کا تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تنخواہ دار، غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھانے اور ٹیکس سلیب میں کمی کا   مطالبہ کرلیا، پی آئی ٹی اصلاحات کے ذریعے 500 ارب روپے کے اضافی ریونیو کا تخمینہ بھی لگایا گیا۔ 

آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کا بوجھ دوگنا کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ ان کی تفریق ختم کر دی جائے. سلیبس کی تعداد سات سے کم کر کے چار کر دی جائے اور پنشنرز کو پرائیویٹ آجروں کی شراکت پر ٹیکس چھوٹ ختم کر دی جائے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

آئی ایم ایف نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر پرسنل انکم ٹیکس ( پی آئی ٹی) سے متعلق سفارشات پر پوری طرح عمل کیا جائے تو اس سے جی ڈی پی کا 0.5 فیصد اضافی ریونیو حاصل ہو سکتا ہے جو کہ سالانہ بنیادوں پر 500ارب روپے کے برابر ہے۔ رواں مالی سال میں ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران تنخواہ دار طبقے سے اب تک 215 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں۔

 اندازہ ہے کہ ایف بی آر تنخواہ دار طبقے سے تقریباً 300 ارب روپے حاصل کر سکتا ہے۔ پی آئی ٹی پر آئی ایم ایف کی سفارش سے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار دونوں طبقوں سے 500ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہو سکتا ہے۔