سیالکوٹ: نور کوٹ پولیس نے گھریلو جھگڑے پر بیوی کو مبینہ طور پر چارپائی سے باندھ کر جلانے کے الزام میں شوہر سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے بتایا کہ مقتولہ نبیلہ نے حادثے سے قبل اپنے والد کو فون پر بتایا تھا کہ شہزاد احمد نے جسمانی تشدد کیا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
نورکوٹ پولیس اسٹیشن میں متاثرہ خاتون کے والد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے مطابق نبیلہ کی شہزاد احمد سے 10 برس قبل شادی ہوئی تھی اور ان سے 3 بچے ہیں۔ نبیلہ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ ’ان کی بیٹی کا شوہر اور دیگر سسرال والے معمولی نوعیت کے گھریلو جھگڑوں پر شدید جسمانی تشدد کرتے تھے‘۔
ایف آئی آر کے مطابق ’ملزم شہزاد احمد، ان کے والد محمد بوٹا، ماں رانی بی بی اور چھوٹے بھائی اشتیاق احمد نے26 سالہ نبیلہ بی بی پر تشدد کیا اور پھر کمرے میں موجود چارپائی سے باندھ کر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی‘۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ ’بعدازاں ملزمان نے نبیلہ بی بی کو کمرے بند کردیا اور اس دوران تمام ملزمان نبیلہ کے چیخنے اور چلانے کی آوازیں سنتے رہے‘۔
دوسری جانب ایس ایچ او نور کوٹ پولیس اسٹیشن انسپکٹر محمد شہباز چیمہ نے فون پر بتایا کہ پولیس نے ملزمان شہباز احمد، ان کے والد محمد بوٹا اور والدہ رانی بی بی کو قتل کے جرم میں گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ چوتھے ملزم اشتیاق احمد کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’دل سوز واقعہ بدھ اور جمعرات کی رات پیش آیا‘۔ ایس ایچ او کے مطابق واقعے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔