'90 روز میں انتخابات کا واویلا کرنے والے صدر نے 28 جنوری پر کیوں اتفاق نہیں کیا؟'

سپریم کورٹ میں آج کی کارروائی نے صدر مملکت، پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن، پیپلز پارٹی سمیت سبھی سٹیک ہولڈرز کو ایکسپوز کر دیا ہے۔ الیکشن کی تاریخ کے معاملے پر صدر مملکت اور چیف الیکشن کمیشن کو ایک پیج پر لانے میں اٹارنی جنرل نے مرکزی کردار ادا کیا اور ایسا انہوں نے سپریم کورٹ کے ڈر کی وجہ سے کیا۔

'90 روز میں انتخابات کا واویلا کرنے والے صدر نے 28 جنوری پر کیوں اتفاق نہیں کیا؟'

الیکشن کا دن اتوار کے بجائے جمعرات مقرر کرنے والا فیصلہ اتنا سادہ نہیں نظر آ رہا۔ الیکشن کمیشن نے صدر عارف علوی کو 28 جنوری کی تاریخ بھی تجویز کی تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ 90 روز میں الیکشن کا واویلا کرنے والوں نے 28 جنوری کی تاریخ کیوں نہیں لی؟ ایسا کرنے سے الیکشن پندرہ دن جلدی ہو سکتے تھے۔ یہ کہنا ہے فوزیہ یزدانی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں اعجاز احمد نے کہا سپریم کورٹ کی آج کی کارروائی میں پی ٹی آئی کے صدر پر تنقید ہوئی، ن لیگ کے حامی سمجھے جانے والے الیکشن کمیشن پر تازیانہ لگا، پیپلز پارٹی کا حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات 90 روز میں کروانے والا مطالبہ نظرانداز ہوا۔ آج کی کارروائی نے صدر مملکت، پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن، پیپلز پارٹی سمیت سبھی سٹیک ہولڈرز کو ایکسپوز کر دیا ہے۔

الیکشن کی تاریخ کے معاملے پر صدر مملکت اور چیف الیکشن کمیشن کو ایک پیج پر لانے میں اٹارنی جنرل نے مرکزی کردار ادا کیا اور ایسا انہوں نے سپریم کورٹ کے ڈر کی وجہ سے کیا۔ عمران خان ٹکٹ تقسیم کرنے کی ذمہ داری اپنی بہن علیمہ خان کو دے سکتے ہیں، بشریٰ بی بی کو اس لیے نہیں کیونکہ وہ آنے والے دنوں میں گرفتار ہو سکتی ہیں۔

میزبان مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔