نواز شریف کی جانب سے اس تنقید کے بعد ریاستی مشینری حرکت میں آنا شروع ہو چکی ہے۔ پیمرا کا حکمنامہ، مسلم لیگی لیڈران کے خلاف مقدمات اور مریم نواز کی ممکنہ گرفتاری گھمسان کا رن پڑنے کی طرف ہی اشارہ کر رہی ہے۔ آنے والے دن مسلم لیگ نواز کے لئے مشکلات لا سکتے ہیں۔ تاہم، اگر اپوزیشن جماعتیں اکٹھی رہیں تو یہ حکومتی دباؤ کا مقابلہ کر سکیں گی۔ لیکن جس طرح خواجہ آصف کی جانب سے آصف علی زرداری پر اعتبار نہ ہونے کا اعلان برملا کیا گیا ہے، لگتا نہیں کہ یہ اپوزیشن جماعتیں اکٹھی رہ سکیں گی۔