سابق ایم این اے محسن داوڑ پر میران شاہ میں قاتلانہ حملہ

پولیس کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم محسن داوڑ پر فائرنگ کرنےوالے شدت پسندوں پر جوابی فائرنگ کی گئی۔محسن داوڑ کے پاس پولیس سیکیورٹی موجود تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے شدت پسند فرار ہو گئے۔ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

سابق ایم این اے محسن داوڑ پر میران شاہ میں قاتلانہ حملہ

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ ( این ڈی ایم) کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ پر شمالی وزیرستان  کی تحصیل میران شاہ کے علاقے تپی میں نامعلوم افراد نے انتخابی مہم کے دوران حملہ کر دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی پر متعدد گولیاں لگیں۔ بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے محسن داوڑ محفوظ رہے۔ 

ڈی پی او روحان زیب کا کہناتھا کہ چیئرمین این ڈی ایم محسن داوڑ پر فائرنگ کرنےوالے شدت پسندوں پر جوابی فائرنگ کی گئی۔ محسن داوڑ کے پاس پولیس سیکیورٹی موجود تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے شدت پسند فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق محسن داوڑ حملے میں محفوظ ہیں اور انہیں قریبی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نفری موقع پر موجود ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

محسن داوڑ پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم) کے بانی اراکین میں شامل تھے اور تنظیم کےسربراہ منظور پشتین کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے تھے۔

تاہم بعد میں محسن داوڑ نے پی ٹی ایم سے علیحدگی اختیار کرکے نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی اور اب وہ عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ نے شمالی وزیرستان کے حلقے این اے 40 کے امیدوار اور پارٹی سربراہ محسن داوڑ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کی شدت پسندی کے حوالے سے ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وزیرستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔

مزید کہا گیا کہ اس طرح کے دہشت گرد حملوں اور خطرناک ماحول میں چیئرمین محسن داوڑ کو لیول پلیئنگ فیلڈ کس طرح سے فراہم کی جائے گی؟

این ڈی ایم نے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ مقامی انتظامیہ کو امیدواروں کی سیکیورٹی کے انتظامات کرنا ہوں گے۔ ہم الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خیبرپختونخوا میں امیدواروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے فوری طور پر ایمرجنسی میٹنگ بلائیں۔