Get Alerts

سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا

16 اپریل کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 2017 کے دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے فیض آباد دھرنا کمیشن نے اپنی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی تھی جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کام کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی اور قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت 6 مئی کو ہوگی۔ فریقین کو سماعت کےلیےنوٹس جاری کر دیے گئے۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کرے گا۔ فریقین کو چھ مئی کےلیےنوٹس جاری کر دیے گئے۔وفاقی حکومت فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔

 16 اپریل کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 2017 کے دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے فیض آباد دھرنا کمیشن نے اپنی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی تھی جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کام کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی اور قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

رواں سال جنوری کے تیسرے ہفتے میں انکوائری کمیشن نے رپورٹ فائنل کر کے سپریم کورٹ میں جمع کرانی تھی۔ وفاقی حکومت نے مقرر وقت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے براہ راست رجوع کیا تھا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی دی گئی تاریخ پر فیض آباد کمیشن رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دے سکتا۔ انکوائری کمیشن کی مدت میں توسیع کی جائے۔ 

22 جنوری کو سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید ایک ماہ کی مہلت دے دی تھی۔

سید صبیح الحسنین اسلام آباد میں مقیم رپورٹر ہیں اور دی فرائیڈے ٹائمز سے منسلک ہیں۔ ان کا ٹوئٹر ہینڈل @SabihUlHussnain ہے۔