زویا ناصر نے اس بات کا انکشاف نجی ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
View this post on Instagram
خیال رہے کہ زویا ناصر مشہور ادیب ناصر ادیب کی صاحبزادی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ان کے والد کا تعلق شوبز انڈسٹری سے تھا لیکن اس کے باوجود انھیں اس بات کی کبھی اجازت نہیں دی گئی وہ اداکاری کے میدان میں آئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ میرے والدین چاہتے تھے کہ پہلے میں اپنی تعلیم مکمل کروں۔ اس لئے انہوں نے اداکاری کی اجازت دینے میں تاخیر کی۔
View this post on Instagram
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اداکاری کی اجازت ملی تو اچانک عالمی وبا کورونا وائرس پھیل گئی۔ اس لئے انہوں نے یوٹیوب چینل کھولنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تو مذاق ہی مذاق میں یوٹیوب چینل کھولا تھا لیکن جلد ہی ان کی شناخت ایک یوٹیوبر کے طور پر ہونے لگی۔
View this post on Instagram
زویا ناصر نے بتایا میرے والدین پنجابی ہیں لیکن چونکہ میں زیادہ تر کراچی اور امریکا میں رہی اس لئے میرا لہجہ بدل چکا ہے۔
پروگرام کے میزبان نے زویا ناصر سے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں بھی موٹر وے کھلا تھا، اسے استعمال کرتے ہوئے آپ کراچی جا سکتی تھیں۔
View this post on Instagram
اس کا جواب دیتے ہوئے زویا ناصر نے انکشاف کیا کہ انہیں موٹروے پر سفر سے خوف آتا ہے کیونکہ تین بار ان کی والدہ اس شاہراہ سے اغوا ہو چکی ہیں۔
خیال رہے کہ زویا ناصر کی والدہ آمنہ الفت ہیں جو 2008ء سے 2013ء تک پنجاب اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔