ستمبر میں بھی بلوچستان عسکریت پسندوں کے نشانے پر رہا، 15 افراد مارے گئے

ستمبر میں بھی بلوچستان عسکریت پسندوں کے نشانے پر رہا، 15 افراد مارے گئے
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز (پکس) نے اعدادوشمار میں بتایا ہے کہ ستمبر 2021ء سب سے زیادہ حملے بلوچستان سے رپورٹ ہوئے جہاں 9 حملوں کے نتیجے میں 14 سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 15 افراد مارے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2021ء میں ملک میں سکیورٹی کی صورتحال میں نسبتاً بہتری آئی ہے۔ اگست کے مہینے میں دہشتگردی کے 45 جبکہ ستمبر میں 23 ریکارڈ کئے گئے اور مسلح جنگجوئوں کے حملوں کی مجموعی رفتار مئی، جون اور جولائی 2021ء جیسی رہی۔

ادارے کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2021ء میں مسلح عسکریت پسندوں کے 23 حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں 25 افراد مارے گئے اور مارے جانے والوں میں دو عام شہریوں سمیت 21 سکیورٹی فورسز کے اہلکار مارے گئے جبکہ 46 دیگر زخمی ہوئے جن میں 5 شہری اور 41 سکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔

ادارے کے مطابق اگست 2021ء میں 45 جنگجو کے حملے ریکارڈ کیے گئے تھے جن میں 64 افراد مارے گئے اور 136 دیگر زخمی ہوئے۔

ادارے کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کے مہینے میں بلوچستان مسلح عسکریت پسندوں کے نشانے پر رہا، سب سے زیادہ حملے بلوچستان سے رپورٹ ہوئے جہاں 9 حملوں کے نتیجے میں 14 سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 15 افراد مارے گئے۔

سیکیورٹی ادارے کے جاری کردہ ماہانہ سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے بعد خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع دہشتگردی کے نشانے پر رہا اور ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ستمبر کے مہینے میں دہشتگردی کے سات واقعات رپورٹ ہوئے جس کے نتیجے میں پانچ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت چھ افراد مارے گئے اور تین عام شہریوں اور چھ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔

اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کے مہینے تیسرے نمبر پر خیبر پختونخوا دہشتگردوں کے نشانے پر رہا اور دہشتگردی کے پانچ واقعات میں تین افراد مارے گئے، جن میں سکیورٹی فورسز کے دو  اہلکار وں سمیت ایک سویلین شامل ہیں جبکہ ایک سیکورٹی فورسز کا  ایک اہلکار زخمی ہوا۔

ادارے کے مطابق سندھ میں دہشتگری کے دو واقعات رپورٹ ہوئے جس میں ایک شہری مارا گیا جبکہ پنجاب، اسلام آباد، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں دہشتگردی  کا کوئی واقع رپورٹ نہیں ہوا۔

پی آئی سی ایس ایس کے اعدادوشمار کے مطابق ستمبر میں ریکارڈ کئے گئے  دہشتگردی کے 23حملوں میں سے 9 آئی ای ڈی پر مبنی حملے تھے  ،چھ مارٹر حملے دو گرینیڈ حملے جبکہ ایک خود کش شامل تھا۔

ادارے کے مطابق ستمبر 2021ء میں پاکستانی سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف 18 کارروائیاں کیں جن میں 28 مسلح عسکریت پسند مارے گئے جبکہ 25 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ادارے کی ماہانہ سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے ان کارروائیوں میں فورسز کے آٹھ اہلکار بھی مارے گئے۔

ماہانہ سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں کے خلاف  سکیورٹی فورسز کی  سب سے زیادہ کارروائیاں  قبائلی اضلاع سے سامنے آئی  جن میں انیس مسلح عسکریت پسند مارے گئے جبکہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں سیکورٹی فورسز نے مسلح عسکریت پسندوں کے خلاف چار کاروائیاں کی جن میں ایک جنگجو مارا گیا اور دیگر سات کو گرفتار کیا گیا۔

سیکیورٹی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں سیکورٹی فورسزنے مسلح عسکریت پسندوں کے خلاف  تین کارروائیاں  کی جن میں سات جنگجو مارے گئے اور تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

پنجاب میں سیکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں چار مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے مسلح عسکریت پسندوں کے خلاف چار کارروائیاں کیں۔