پی ڈی ایم کا اسلام آباد میں اجلاس جاری ہے جس میں ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ عثمان بزدار کے خلاف ووٹ حاصل کے لئے چودھری برادران سے ایک وفد ملاقات کریگا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں غور ہوا کہ چودھری برادران کو اگر تحریک انصاف سے نہیں توڑا جائے گا تو تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں تحریک عدم اعتماد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف لائی جائے گی۔
تیسرے مرحلے میں تحریک عدم اعتماد وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خلاف لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ پی ڈی ایم کے آج کے اجلاس میں ٹھوس فیصلوں کی امید کی جا رہی تھی۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے پی ڈی ایم سے مختلف بیانیے پر اجلاس میں گرما گرمی کا امکان تھا۔
یاد رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے وزیر اعطم عمرن خان کو مستعفی ہونے کے لیئے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن دی تھی جبکہ سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیئے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان بھی اسی تاریخ کے ساتھ کیا تھا۔ تاہم اب تک نہ تو استعفوں پر کوئی پیش رفت ہوئی اور نہ ہی لانگ مارچ پر معاملات حل نہیں ہو سکے تاہم اس دوران پیپلز پارٹی اور اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں میں لانگ مارچ کو لے کر اختلاف رائے ہوا جو کہ تاحال قیاس آرائیوں اور سکینڈلز کی وجہ بن رہا ہے۔
یاد رہے کہ پی ڈی ایم تحریک میں اپوزیشن کی گیارہ جماعتیں شریک ہیں جن کا بنیادی مقصد انکے بقول ہائبرڈ نظام کو گرانا ہے۔