ایکٹنگ کے بعد فیروز خان کا ٹک ٹاک پر بھی یو ٹرن

ایکٹنگ کے بعد فیروز خان کا ٹک ٹاک پر بھی یو ٹرن
یہ ہیں پاکستان کے One of The Most Favorite Actors فیروز خان۔ 'خان صاحب 'نے اپنے ہی Foot Prints کو Follow کرتے ہوئے ایک اور بار Historic U Turn لیا ہے۔ پہلے فیروز خان کہا کرتے تھے کہ ٹک ٹاک تو کینسر ہے کینسر۔ مگر اب جناب نے اس کینسر کو ہنسی خوشی گلے لگا لیا ہے۔

جی ہاں ! صحیح سنا آپ نے ۔ فیروز خان نے ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا لیا ہے۔ اور صرف اتنا ہی نہیں بلکہ صرف 2 دنوں میں ٹک ٹاک پر ان کے فالوورز ایک لاکھ سے بڑھ گئے ہیں۔ ٹک ٹاک نے بھی فیروز خان کے اکاؤنٹ کی تصدیق کردی ہے اور اسے انعام کے طور پر Blue Tick عطا کردیا ہے۔ یوں فیروز خان اب باقاعدہ ٹک ٹاک کے بخار،،،سوری سوری،،، کینسر میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

اسے کہتے ہیں اپنی بات سے پِھر جانا اور ایسےِ پھرنا کہ ذرا سی بھی شرمندگی نہ ہو۔ ویسے کیا کریں کہ آج کل یوٹرن کو لیڈر کی نشانی کہا جارہا ہے تو بھلا فیروز خان جیسا 'ایکٹر 'اس میڈل کو اپنے سینے پر کیوں نہ سجائے؟

اصل میں فیروز خان شاید جذبات میں آکر بہت کچھ کہہ جاتے ہیں یا پھر وہ جان چکے ہیں کہ خبروں میں اِن رہنے کا یہ بہترین طریقہ ہے۔ آخر ڈراموں کی طرح خبروں میں اِن رہنا بھی تو ضروری ہے ناں۔ ویسے ڈراموں سے یاد آیا کہ فیروز خان نے تو ایک بار شوبز چھوڑنے کا ہی اعلان کردیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ شوبز چھوڑ کر مذہبی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاریں گے۔ وہ رابی پیرزادہ اور حمزہ علی عباسی جیسا بننا چاہتے تھے۔ حد تو یہ ہے کہ انہوں نے اپنا انسٹا گرام اکاؤنٹ بھی Inactive کردیا تھا۔ اس پر ان کے فینز کو خوب غصہ بھی آیا تھا اور وہ ناراض بھی ہوئے تھے۔

6 مارچ 2020 کو فیروز خان نے ٹویٹ کیا تھا کہ وہ اب اس پلیٹ فارم کو اسلامی تعلیمات کے پھیلاؤ کے لیے استعمال کریں گے۔

اور تو اور انہوں نے اپنی بہنوں حمائمہ ملک اور دعا ملک کے متعلق تو یہاں تلک کہہ دیا تھا کہ اگر ان کو ان کی ذاتی زندگی اور کیریئر سے متعلق فیصلوں کا حق ہوتا تو وہ ان دونوں کو شوبز میں کام ہی نہ کرنے دیتے۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا تھا کہ کئی بار انہیں لگتا ہے کہ مذہب اور شوبز انڈسٹری میں تصادم ہے۔ اور پھر چند ماہ بھی نہ گزرے تھے کہ فیروز خان ایک بار پھر شوبز کا حصہ بن گئے تھے۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی تھی کہ 'میرے شیخ حضرت سلطان محمد علی صاحب جو حضرت حق باہو کی 10ویں نسل میں سے ہیں، انہوں نے مجھے شوبز نہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے '۔

وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان ہواؤں کی قسم کھاتے ہیں جو پیغام ادھر سے ادھر پہنچاتی ہیں، وہ ہوائیں کون سی ہیں، میرے خیال سے میڈیا انڈسٹری ہی ہے'۔ چلیں اس پر تو تبصرہ نہ ہی کیا جائے تو بہتر ہے مگر ٹک ٹاک جیسے کینسر میں اپنی مرضی سے مبتلا ہونے کو بھلا کیا کہا جائے؟

ویسے فیروز خان کو اتنا تو بتایا جاسکتا ہے کہ پہلے تولو پھر بولو۔ یا پھر ایک چپ سو سکھ اور یا پھر بقول ظفر اقبال صاحب؎
جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفر
آدمی کو صاحبِ کردار ہونا چاہیئے