وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی چیئرپرسن نوشین امجد کو عہدے سے ہٹا کر محمد جاوید غنی کو چیئرمین تعینات کردیا ہے۔
میڈیا سے حاصل معلومات کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاکستان کسٹمز کے گریڈ 22 کے ممبر کسٹمز پالیسی جاوید غنی کو تین ماہ کیلئے چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے چیئرمین ایف بی آر تعیناتی کی منظوری دی۔
واضح رہے کہ محمد جاوید غنی ایف بی آر بورڈ کے ممبر کسٹم پالیسی تھے۔ وہ ریگولر چیئرمین ایف بی آر کی تعیناتی تک فرائض سرانجام دیں گے۔ جبکہ نوشین جاوید امجد کو چیئرپرسن ایف بی آر کے عہدے سے ہٹا کر سیکرٹری نیشنل ہیری ٹیج اینڈ کلچر ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے چئیرمین ایف بی آر کیلیے موجودہ ممبر ان لینڈریونیو آپریشن ڈاکٹر اشفاق احمد اور وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ احمد مجتبٰی میمن کے نام زیر غور ہیں۔
باوثوق ترین ذرائع کے مطابق ایف بی آر چیئرمین نوشین جاوید جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ کیخلاف حکومت کی مرضی کی ناجائز رپورٹ تیار کروانے میں تعاون نہیں کر رہی تھیں اور اپنے ادارے کو سیاست سے الگ رکھنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
یاد رہے کہ اپریل 2020 میں گریڈ 22 کی افسر نوشین جاوید امجد کو شبر زیدی کی جگہ چیئرپرسن ایف بی آر تعینات کیا گیا تھا۔ ان سے قبل شبر زیدی نے طبی بنیادوں پر عہدے پر کام جاری رکھنے سے معذرت کرلی تھی۔
شبر زیدی کا کہنا تھا کہ وہ بیمار ہیں اور ڈاکٹر نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے جس کے باعث وہ مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔ نوشین امجد کی تعیناتی کے وقت بھی نئے چیئرمین ایف بی آر کیلئے محمد جاوید غنی کا نام زیر غور آیا تھا تاہم قرعہ فال نوشین امجد کے نام نکلا۔