آرٹیکل 370 تھا کیا اور اس کے خاتمے سے کیا بدلے گا؟

آرٹیکل 370 تھا کیا اور اس کے خاتمے سے کیا بدلے گا؟
بھارتی پارلیمنٹ میں آج وہاں کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر کے لیے آئین میں خصوصی طور پر موجود آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کردیے، اس آرٹیکل ختم ہونے سےکشمیر کی ڈیمو گرافی کو شدید نقصان پہنچے گا۔

بھارت کے آئین کی دفعہ 370 کی وجہ سے صرف تین معاملات ہی مرکزی حکومت کے پاس تھے، جن میں سیکیورٹی، خارجہ اور مواصلات سے متعلق امور شامل ہیں جب کہ ذیلی شق دفعہ 35-اے کے تحت جموں کشمیر کو ریاست کی حیثیت حاصل تھی اور تمام امور کا فیصلہ مقامی اسمبلی کے ہاتھ میں تھا۔

دفعہ 35-اے کی تاریخ:

جموں و کشمیر پر 1947 میں بھارت کے کنٹرول کے بعد اُس وقت کے وزیر اعظم شیخ عبد اللہ نے کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کا ڈرافٹ تیار کیا۔ جس کے مطابق ریاست کے دفاعی، خارجی، اقتصادی اور مواصلاتی امور مرکز کے پاس ہوں گے۔

شیخ عبداللہ نے مہاراجا ہری سنگھ اور جوال لعل نہرو پر زور دیا کہ اس دفعہ کو عارضی طور پر نہیں بلکہ اس کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو خود مختار بنایا جائے لیکن مرکزی حکومت نے اُن کی اس خواہش پر عملدر آمد نہیں کیا۔

بھارت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی ہدایت پر اُس وقت کے صدر رجندرا پرساد نے دفعہ 370 کے تحت 1954 میں حکم نامہ جاری کیا جسے دفعہ 35-اے کا نام دے کر آئین کا حصہ بنایا گیا۔

دفعہ 35- اے ریاست کی قانون ساز اسمبلی کو اختیار دیتی ہے کہ وہ مستقل رہائشیوں کا تعین کرنے کے لیے قانون سازی کرے۔

دفعہ 35-اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں و کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے، اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو۔ کسی بھی دوسری ریاست کا شہری جموں و کشمیر میں جائیداد نہیں خرید سکتا اور نہ ہی یہاں کا مستقل شہری بن سکتا ہے۔

دفعہ 35-اے کے تحت بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں زمین کی خرید و فروخت کے علاوہ سرکاری نوکریوں اور وظائف، ریاستی اسمبلی کے لیے ووٹ ڈالنے اور دوسری مراعات کا قانونی حق صرف اُس کے مستقل باشندوں کو حاصل تھا۔

 

آرٹیکل 370 کو لے کر کیا تنازع تھا؟

  • جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 نافذ ہونے کے بعد کیا چیزیں بدل گئیں ۔

  • جموں و کشمیر کے شہریوں کے پاس دوہری شہریت ہوتی ہے ۔

  • جموں و کشمیر کی کوئی خاتون اگر ہندوستان کی کسی دیگر ریاست کے شخص سے شادی کرلے ، تو اس خاتون کی جموں وکشمیر کی شہریت ختم ہوجائے گی ۔

  • اگر کوئی کشمیری خاتون پاکستان کے کسی شخص سے شادی کرتی ہے تو اس کے شوہر کو بھی جموں و کشمیر کی شہریت مل جاتی ہے ۔

  • آرٹیکل 370 کی وجہ سے کشمیر میں رہنے والے پاکستانیوں کو بھی ہندوستانی شہریت مل جاتی ہے ۔

  • جموں و کشمیر میں ہندوستان کے ترنگے یا قومی علامتوں کی بے حرمتی جرم نہیں ہے ۔ یہاں ہندوستان کی سب سے عدالت کا حکم قابل قبول نہیں ہوتا ۔

  • جموں و کشمیر کا جھنڈا الگ ہوتا ہے ۔

  • جموں و کشمیر میں باہر کے لوگ زمین نہیں خرید سکتے ہیں ۔

  • کشمیر میں اقلیتی ہندووں اور سکھوں کو 16 فیصدی ریزرویشن نہیں ملتا ہے ۔

  • جموں و کشمیر کی اسمبلی کی مدت کار چھ سال ہوتی ہے جبکہ ہندوستان کے دیگر ریاستوں کی اسمبلیوں کی مدت کار پانچ سال ہوتی ہے ۔

  • ہندوستان کی پارلیمنٹ جموں و کشمیر کے سلسلہ میں بہت ہی محدود دائرے میں قانون بنا سکتی ہے ۔


مقبوضہ کشمیر کی صورتحال

یاد رہے اس بل کو لانے سے قبل ہی بھارت نے بھاری تعداد میں اپنی تازہ دم فوجیں مقبوضہ کشمیرمیں اتاردی تھیں جس کے سبب وہاں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون،انٹرنیٹ،ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کےاہلکاروں نےپولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

غیر ملکی سیاحوں اور صحافیوں کو فوری طور پر علاقہ چھوڑدینے کا کہا گیا تھا جس کے بعد خطے میں سراسیمگی کی صورتحال تھی۔ کشمیری رہنماؤں نے اس معاملے پر مسلم امہ سے مدد کی اپیل بھی کی تھی۔