Get Alerts

چمن مظاہرین پر حکومت کا کریک ڈاؤن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی مذمت

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات طالعمند خان نے ایک بیان میں کہا حکومت اور ریاستی مشینری مظاہرین کی آواز سننے کے بجائے اب فسطائی ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ گذشتہ رات پولیس اور دیگر ریاستی اداروں نے احتجاجی کیمپ پر ہلہ بول کر کیمپ کو جلایا اور رہنماؤں کو مذاکرات کے بہانے گرفتار کر کے کوئٹہ منتقل کر دیا۔

چمن مظاہرین پر حکومت کا کریک ڈاؤن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی مذمت

صوبائی حکومت کی جانب سے چمن کے مقام پر دھرنے کے شرکا پر کریک ڈاؤن اور عمائدین کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت اقدام ہے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی مرکزی و صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ گرفتار رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور گذشتہ 8 ماہ سے جاری پرامن دھرنے کے شرکا کے مطالبات فوری طور پر منظور کیے جائیں۔ یہ کہنا ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات طالعمند خان کا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر سے چمن کے عوام اور کاروباری طبقہ آئینی اور جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے اپنے جائز حقوق کیلئے مسلسل پُرامن احتجاج کر رہے تھے اور اس اثنا میں اب تک ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا لیکن حکومت اور ریاستی مشینری مظاہرین کی آواز سننے کے بجائے اب فسطائی ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل رات پولیس اور دیگر ریاستی اداروں نے احتجاجی کیمپ پر ہلہ بول کر کیمپ کو جلایا اور رہنماؤں کو مذاکرات کے بہانے گرفتار کر کے کوئٹہ منتقل کر دیا۔

تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ کے اس بیان کی پُرزور مذمت کی جس میں انہوں نے پُرامن احتجاج کرنے والوں پر بغاوت پر اکسانے اور توڑ پھوڑ کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت چمن میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے جو حکومت کے پُرتشدد ارادوں اور لائحہ عمل کی غمازی کر رہا ہے۔

اس صورت حال میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پُرامن احتجاج کرنے والوں کو اپنے ہر ممکن سیاسی و اخلاقی تعاون اور اعانت کا یقین دلاتی ہے اور جمہوری سیاسی قوتوں اور انسانی حقوق کی ملکی اور عالمی تنظیموں کو صورت حال پر نظر رکھنے اور نوٹس لینے کی اپیل کرتی ہے۔