سنی اتحاد کونسل نے عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار کے لیے نامزد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے عمران خان کی ہدایات کے مطابق متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنی طرف سے صدارتی انتخابات کے لیے محمود خان اچکزئی کے کاغذت نامزدگی جمع کرائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل سے سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے لیے پیغام جاری کیا ہے کہ وہ محمود اچکزئی کی حمایت کریں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ روز صدارتی انتخاب کا شیڈول جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق ملک میں صدارتی انتخاب 9 مارچ کو ہوگا۔ صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی 2 مارچ کودوپہر 12 بجے سے پہلے تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 مارچ کو صبح 10 بجے کی جائے گی اور یہ کاغذات نامزدگی 5 مارچ دوپہر 12 بجے تک واپس لیے جاسکیں گے۔
دوسری جانب
صدر مملکت کی نشست کیلئے آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے۔
فاروق ایچ نائیک اور سلیم مانڈوی والا نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالت میں صدر مملکت کی نشست کیلئے آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی میں صدارتی الیکشن کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے لطیف کھوسہ، عمر ایوب خان اور دیگر رہنماؤں نے صدر کے لئے محمود خان اچکزئی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف علی زرداری صدارتی امیدوار ہیں۔
محمود خان اچکزئی عام انتخابات میں این اے 266 قلعہ عبد اللہ کم چمن سے 67 ہزار 28 ووٹ لیکر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اس سے قبل پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے تحریک انصاف کے بانی اور سابق چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے عمران خان کو مینڈیٹ دیا ہے۔ اس لیے انہیں رہا کرکے حکومت ان کے حوالے کردی جائے۔