ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ، یہ کٹھ پتلی عمران خان کیا چیز ہے، بلاول بھٹو زرداری

ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ، یہ کٹھ پتلی عمران خان کیا چیز ہے، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا تو یہ کٹھ پتلی حکومت کیا چیز ہے۔

کوٹلی میں بلاول بھٹو نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے دھاندلی کا مقابلہ کیاہے، پی پی پی کے جیالے آخری جنگ کیلئے تیار ہیں، ہم عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کر رہے ہیں ، ہم نے آمروں اور ظالموں کا مقابلہ کیا یہ کٹھ پتلی کیا چیز ہے، ہر جیالے کے لیے جیل جانا ضروری ہے وہاں ان کی ٹریننگ ہوتی ہے۔

عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم خان صاحب سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے دعوے کا کیا ہوا کہ گرین پاسپورٹ کی عزت کروائیں گے، باہر سے لوگ یہاں نوکری کے لیے آئیں گے، کہاں گئیں ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر، عوام آپ سے حساب لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح یہاں کے عوام نے وفاقی وزرا کی فوج، مسلم لیگ (ن) کی مقامی حکومت کا مقابلہ کر کے پاکستان پیپلز پارٹی کو قائد حزب اختلاف کا عہدہ سونپا اس پر میں کشمیری عوام کا شکر گزار ہوں۔ آپ نے پورے ملک کو دکھا دیا ہے کہ کشمیر کا بھٹو، کشمیر کی بی بی زندہ ہے، ان پہاڑوں میں اگر کوئی سیاسی جماعت ہے، کوئی سیاسی کارکن ہے تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتا ہے۔

چیئرمین پی پی نے اپنے ورکرز کو ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کی ترغیب دلاتے ہوئے کہا کہ یہ کٹھ پتلی حکومت سازشوں میں لگی ہوئی ہے، انہیں معلوم ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا کشمیر سے صرف سیاسی رشتہ نہیں، ہمارا نسلوں کا رشتہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوچا کے اگر چوہدری یٰسین کے بیٹے پر جعلی مقدمہ قائم کر کے جیل بھیج دیا جائے تو یہ ہمت ہار جائیں گے؟ یہ ضمنی انتخاب میں مقابلہ نہیں کرسکیں گے اور بھاگ جائیں گے لیکن یہ ان کی بھول ثابت ہوئی۔ حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ ہر جیالے کے لیے جیل جانا ضروری ہے، وہاں جیالوں کی تربیت ہوتی ہے جہاں ہم ظالموں، آمروں کا مقابلہ کرتے ہیں، تم کٹھ پتلی تو کوئی چیز ہی نہیں۔

عوام کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کے پاس نہ صرف ضمنی انتخاب میں بلکہ آنے والی نسلوں کا ساتھ مانگنے کے لیے آیا ہوں۔ کشمیر کے عوام نے انتخابات میں پورے پاکستان کو ایک پیغام بھیجا ہے کہ اگر صاف اور شفاف انتخابات کل کرائے جائیں تو آزاد کشمیر، چاروں صوبوں اور وفاق میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کے انتخابات کے بعد میں نے سندھ سے جنوبی پنجاب تک بائی روڈ سفر کیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے اس ملک کے غریب عوام، بی بی کے تیر، بھٹو کے منشور، اس ملک کے مزدوروں، کسانوں اور طلبا کے لیے ایک آخری جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھٹو نے ہمیں 4 اصول دیے کہ اسلام ہمارا دین، جمہوریت ہماری سیاست ہے، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، یہ آج بھی ہمارا منشور کا حصہ ہے۔ اگر عوام کو بے روزگاری، غربت سے نکالنا ہے اور مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے تو ایک ہی جماعت کے پاس ان سارے مسائل کا حل ہے، پی پی پی نے ماضی میں بھی مہنگائی اور بے روزگاری کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت عوام دشمن اور غریب دشمن ہے، انہوں نے حال ہی میں ان 16 ہزار خاندانوں کو بے روزگار کروایا جنہیں پاکستان پیپلز پارٹی نے پارلیمان میں روزگار دلوایا تھا۔

چیئرمین پی پی پی نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی روزگار دینے والی، خدمت کرنے والی، معاشی ترقی لانے والی جماعت ہے، میں یہاں کے عوام سے پوچھتا ہوں کہ انتخابات کو کافی وقت ہوگیا ہے حکومت نے آپ کے لیے کیا کیا؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن سے پہلے بھی آپ کے پاس تھے، الیکشن کے بعد بھی آپ کے پاس ہیں جبکہ ہمارے مخالف تو منہ دکھانے کے قابل ہی نہیں ہیں جو الیکشن ہارے ہیں وہ تو ویسے ہی منہ دکھانے کے قابل نہیں لیکن جنہوں نے دھاندلی اور جھوٹے وعدوں سے الیکشن جیتا وہ بھی منہ دکھانے کے قابل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی آپ کی اصلی جماعت ہے جو عوام کی نمائندگی کرسکتی ہے، ناانصافی کا مقابلہ کرسکتی ہے اور بین الاقوامی اور قومی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرسکتی ہیں۔