نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے موقع پر موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی۔
ایک بیان میں نگران وزیر اطلاعات نےکہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں، فیک نیوز اور پروپیگنڈا ہوتا ہے۔ حکومت پاکستان، اس کے متعلقہ ادارے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان جھوٹی خبروں پر باقاعدگی سے وضاحت جاری کرتے ہیں۔ سیکیورٹی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف لڑنے کیلئے پاکستان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان میں مشکل اور سخت ترین حالات میں بھی انتخابات ہوئے ہیں۔ووٹ ڈالنا حب الوطنی کا تقاضا ہے۔ پاکستان کے عوام اور منتخب پارلیمان پاکستان کے سیاسی اور جمہوری مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے یقین ہے جب پاکستان کے عوام 8 فروری کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور اپنی پسند کی جماعتوں کو ووٹ دیں گے تو نتائج خود بولیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابات 2024ءکے لئے ووٹرز کی تعداد پچھلے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ صرف خواتین ووٹرز کی تعداد میں 20 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2024ءکیلئے کاغذات نامزدگی جمع اور منظور ہونے کی شرح بھی پچھلے انتخابات سے زیادہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی، غیر ملکی صحافیوں اور مبصرین کی سہولت کے لئے وزارت اطلاعات نے ایک آن لائن ہیلپ لائن قائم کی ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے کہا کہ عوام اپنے ووٹ کا صحیح طریقے سے استعمال کریں۔ ووٹ دینا حب الوطنی کا تقاضا ہے۔ جب آپ ووٹ دیتے ہیں تو آپ اپنے آپ کو محب وطن ثابت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی گئیں لیکن ہم نے مستقل مزاجی سے کہا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر حکومت کی طرف سے موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی۔ اگر کسی جگہ امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو وہاں کی مقامی انتظامیہ صورتحال کا خود جائزہ لے کر فیصلہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر معمولی صورتحال غیر معمولی حل کا تقاضا کرتی ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی غیر معمولی صورتحال موجود نہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان کے عوام 8 فروری کو اپنی رائے کا اظہار کریں گے، جو جماعت جہاں کامیاب ہوگی وہیں اپنی حکومت بنائے گی۔ قومی اسمبلی جیسے ہی قائد ایوان منتخب کرے گی اور وزیراعظم اپنے عہدہ کا حلف اٹھائیں گے تو نگران حکومت تحلیل ہو جائے گی۔ منتخب حکومت کو اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کے بارے میں ہینڈ اوور نوٹ دے کر جائیں گے۔ پاکستان کے عوام اور منتخب پارلیمان پاکستان کے سیاسی اور جمہوری مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سکیورٹی سنجیدہ معاملہ ہے۔ کابل میں افغان طالبان کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد پاکستان میں مختلف دہشت گرد گروہوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ صرف گزشتہ برس دہشت گردی کے تقریباً 1500 واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں پولیس کے جوان شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان کے علاقے مچھ میں 24 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مشکل اور سخت ترین حالات میں بھی انتخابات ہوئے ہیں۔ 2007 کے انتخابات بے نظیر بھٹو کی شہادت کی وجہ سے تقریباً ایک ماہ التواءکا شکار ہوئے۔ 2013 کے انتخابات اس سے بھی زیادہ خراب صورتحال میں ہوئے تھے۔