ریاست کے تمام ادارے نگران حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں؛ مرتضیٰ سولنگی

پی ٹی آئی کے لوگ جو آ کر انٹرویو دے رہے ہیں مجھے نہیں لگتا وہ وکٹم ہیں، مجھے لگتا ہے وہ خود آ کر انٹرویو دے رہے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ان رہنماؤں کو غائب کیے جانے یا ان پر دباؤ ڈالنے کے ٹھوس ثبوت ہیں تو وہ پیش کریں۔

ریاست کے تمام ادارے نگران حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں؛ مرتضیٰ سولنگی

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق نگران حکومت انتظار کر رہی تھی کہ عدالت ان کی واپسی سے متعلق کیا قدم اٹھاتی ہے۔ عدالت نے جب ان کو ضمانت دے دی تو اس ملک کے شہری کے طور پر ان کو تمام حقوق مل گئے۔ اسٹیبلشمنٹ سے ہدایات لینے کا الزام تو منتخب حکومتوں پر بھی لگتا رہا ہے مگر نگران حکومت کسی ٹرک پر بیٹھ کر نہیں آئی بلکہ آئین کے تحت آئی ہے۔ نگران حکومت کے پیچھے ریاست کے تمام ادارے کھڑے ہیں۔ یہ کہنا ہے نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں مزمل سہروردی نے ان سے سوال کیا کہ عام تاثر ہے کہ لوگ نگران حکومت کو فوج اور اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم سمجھتے ہیں، آپ کو نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے چنا تھا یا فوج نے؟ اس کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ وزارت کے لیے نہ میں نے کسی سے کہا اور نا ہی کسی سے سفارش کروائی۔ مجھے انوار الحق کاکڑ کا فون آیا اور دوستوں اور گھر والوں سے مشورہ کرنے کے بعد اگلے روز میں نے حامی بھر لی۔ ایس آئی ایف سی نگران حکومت نے نہیں بنائی، یہ پچھلی حکومت کا کام تھا جو ہم کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے غائب رہنماؤں کے انٹرویوز سے متعلق مزمل سہرودری کے سوال پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ جو آ کر انٹرویو دے رہے ہیں مجھے نہیں لگتا وہ وکٹم ہیں، مجھے لگتا ہے وہ خود آ کر انٹرویو دے رہے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ان رہنماؤں کو غائب کیے جانے یا ان پر دباؤ ڈالنے کے ٹھوس ثبوت ہیں تو وہ پیش کریں۔ کیا نگران حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کابینہ کے سامنے اس قسم کی کوئی تجویز نہیں، ہمیں ایسا کوئی ٹاسک نہیں ملا ہوا۔ پاکستان ٹیلی وژن سرکاری ادارہ ہے جہاں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت سبھی جماعتوں کو کوریج دی جا رہی ہے اور اگر پی ٹی آئی جلسہ کرتی ہے تو اسے بھی پی ٹی وی پر دکھایا جائے گا۔ میڈیا سنسرشپ سے متعلق نادیہ نقی کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر عمران خان کی تصویر یا تقریر دکھانے پر پابندی میں نے لگائی تھی اور نا ہی میں اٹھا سکتا ہوں۔

رضا رومی نے ان سے پوچھا کہ بطور نگران وزیر آپ اپنے ذاتی احساسات اور تبصروں کا اظہار کیسے کرتے ہیں؟ اس کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ مجھے دیوار کے اس طرف آ کر معاملات کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملا ہے۔ میں جب دوسری طرف آؤں گا تو حالات اور معاملات کو بہتر طور پر سمجھا سکوں گا۔ افغان پناہ گزینوں سے متعلق حکومت کے فیصلے پر فوزیہ یزدانی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 31 اکتوبر کی ڈیڈلائن ان مہاجرین کے لیے ہے جن کے پاس کسی قسم کی دستاویزات نہیں ہیں اور جو غیر قانونی طریقے سے رہ رہے ہیں۔ دنیا کا کوئی ملک لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی مقیم لوگوں کو رہنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ پاکستان ریفیوجی کنونشن کا رکن نہیں ہے۔ دنیا میں 200 کے قریب ملک ہیں، افغان پناہ گزینوں کو رکھنا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے۔ پاکستان مغربی ممالک کا گوانتاناموبے نہیں ہے۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔