الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پرپوسٹل بیلٹ پیپروں سے متعلق خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سوشل میڈیا پرپوسٹل بیلٹ پیپروں سے متعلق غلط اور بے بنیادخبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ غلط خبروں میں امیدواروں کے پوسٹل بیلٹ پیپروں کی تعداد لکھی جارہی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ گمراہ کن پروپیگنڈا ہے۔ آراوپوسٹل بیلٹ سرکاری گنتی کے دوران الیکشن ایجنٹوں کی موجودگی میں کرتا ہے۔ اس کے بعد بیلٹ پیپرز حتمی رزلٹ میں شامل کیےجاتے ہیں۔ لہٰذا لوگ ایسی گمراہ کن خبروں پر توجہ نہ دیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ محدود وقت اور موسمی چیلنجز کے باوجود 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران تک پہنچانے کا کام مکمل کر لیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ملازمین نے ایک محدود وقت میں اپنی محنت اور منظم منصوبہ بندی کے ذریعے اس اہم ذمہ داری کی تکمیل کی۔
یلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل زمینی اور ہوائی دونوں طریقوں سے مکمل کیا گیا۔ تمام بیلٹ پیپرز سرکاری پریس اداروں سے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ان کے نمائندوں کے حوالے کیے گئے۔ جنہیں پولنگ سے ایک روز قبل متعلقہ پریذائیڈنگ افسران کو ترسیل کے لیے پیکٹس تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس عمل میں موسم کی خرابی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم تمام چیلنجز کے باوجود کمیشن نے وقت پر یہ کام مکمل کیا تاکہ تمام ووٹرز ملکی انتخابات میں بہترین اور منظم طور پر شرکت کر سکیں۔
خیال رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کی انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹ کے لیے اصلی شناختی کارڈ لازمی ہے اور زائد المیعاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالا جاسکے گا۔