ویسے تو پاکستان ائیرلائنز کے مالی و انتظامی معاملات ہر دور حکومت میں دگر گوں ہی رہے ہیں تاہم اس دور حکومت میں جس طرح سے عالمی سطح پر قومی ائیرلائنز کو دھچکہ پہنچا ہے اسکی مثال شاید مشکل سے ہی ملے۔
پہلے وفاقی وزیر ہوا بازی کے پائلٹوں کے جعلی لائسنسز سے متعلق بیانات ائیرلائن پر بھاری پڑے تھے اب تازہ ترین پیش رفت میں چھے ارب ڈالر کے اثاثوں کے منجمند ہونے کا نقصان قومی ائیرلائن کو اٹھانا پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برٹش ورجن آئی لینڈ کی ایک عدالت نے آسٹریلوی کان کنی کی فرم کی جانب سے دائر کیے گئے ایک کیس میں پی آئی اے کے اثاثے قرق کر لیئے ہیں۔ ان اثاثوں میں نیویارک میں ایک ہوٹل اور پیرس میں موجود اثاثے شامل ہیں۔
ان اثاثوں کی کل مالیت چھے ارب ڈالر بنتی ہے۔