پاکستان کے سیاسی افق پر ایسے کرادر اکثر منظر عام پر ابھرتے ہیں جو سیاسی منظر نامے میں تلاطم پیدا کردیتے ہیں چاہے پھر انکا سیاسی معاملات سے کوئی گہرا تعلق ہو یا نہ ہو۔
متنازع امریکی بلاگر خاتون سنتھیا رچی بھی ان میں سے ایک ہیں۔ سنتھیا رچی جو خود کو کئی حوالوں سے متعارف کراتی رہی ہیں عام پاکستانی کے لئے پیپلز پارٹی کی قیادت اور اپنے وقت میں ملک کے اعلیٰ عہدے سنبھالنے والے اسکے اراکین پر سنگین ترین الزامات لگانے والی خاتون ہیں۔ تاہم ابھی تک انکی شخصیت کے گرد کھچے پراسراریت کے حصار کے پار جانے کے چند لوگ ہی دعویدار ہیں۔ میڈیا کے حلقوں میں بھی ان کے بارے میں سنسنی خیز انکشافات ہوتے رہتے ہیں۔
اب جنگ اور جیو سے وابستہ ملک کے سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے کالم جادوگروں ی جادو گرنی میں اس پر اسرار کردار کے حوالے سے کئی دعوےکئے ہیں۔ لیکن سب سے دلچسپ ملک کے موجودہ ویر اعظم عمران خان اور سنتھیا رچی کے درمیان ہونے والی تعلقاتی پیش رفت رہی۔
اعزاز سید نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کے ایک بڑے ہوٹل میں امریکی دوشیزہ کی ملاقات اس وقت کے وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین سے بھی ہوئی جو جلد ہی باہمی قربت میں بدل گئی۔ یوں اس کے پیپلز پارٹی حکومت کے اہم عہدیداروں کے ساتھ تعلقات کا آغاز ہوا اور وہ اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی مختلف تقاریب میں ملی۔
مخدوم شہاب الدین سے سنتھیا رچی کے معاملات خراب ہوئے تو انہوں نے اسے دی گئی رہائش کی سہولت واپس لے لی۔ سنتھیا اپنے تعلقات استعمال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان سے بھی جا ملی جنہوں نے ایک دوست کو کہہ کر اس کی رہائش کا بندوبست کرا کر دیا۔
یاد رہے کہ میڈیا پرسنیلٹی اور سنتھیا کے ساتھ وقت گزارنے والے علی سلیم عرف بیگم نواز علی نے یہ دعویٰ بھی کر رکھا ہے کہ ملک کے موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے سنتھیا ڈی رچی کو کہا تھا کہ وہ ان سے سیکس کرنا چاہتے ہیں جس کے بارے میں سنتھیا رچی نے انہیں خود بتایا تھا۔