امریکہ نے پاکستان میں انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر کسی بھی طرح کی پابندی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر جزوی یا مکمل حکومتی بندش کی مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں۔ پہلے بھی کہہ چکے ایکس سمیت انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر جزوی یا مکمل حکومتی بندش کی مذمت کرتے ہیں۔
میتھیو ملر نے کہا کہ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر کسی طرح کی پابندی ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کے حکام پر ان بنیادی آزادیوں کے احترام کی اہمیت پر زور دیتے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا سے متعلق بنیادی حقوق کی اہمیت پر زور دیتے رہیں گے۔ پاکستان میں مسابقتی الیکشن ہوا۔کروڑوں لوگوں نے اپنی آواز سنائی۔ نئی حکومت بن گئی۔ اس حکومت کےساتھ مل کرکام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں بے ضابطگیوں کی رپورٹس اور نتائج پر سیاسی جماعتوں کے چیلنج سامنے آئے۔ ان چیلنجز اور ان بے ضابطگیوں کی مکمل تحقیقات ہونی دیکھنا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
میتھو ملر کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان چیلنجز، بےضابطگیوں کی مکمل تحقیقات ہوتی دیکھناچاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں 5 مارچ کی شب 8 بجے بعد نامعلوم تکنیکی مسائل کی وجہ سے فیس بک، تھریڈز اور انسٹاگرام اکاؤنٹس لاگ آؤٹ ہوگئے اور کوششوں کے باوجود صارفین لاگ ان کرنے میں ناکام دکھائی دیے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کے مطابق دنیا بھر میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے میٹا کی زیر ملکیت ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کی سروس ڈاؤن رہی۔ تاہم کہیں سے واٹس ایپ کی سروس میں مسائل کی شکایات سامنے نہیں آئیں۔
تکنیکی مسائل کی وجہ سے دنیا بھر میں صارفین کے فیس بک، تھریڈز اور انسٹاگرام اکاؤنٹس موبائل ایپلی کیشنز اور ڈیسک ٹاپس پر ازخود لاگ آؤٹ ہوگئے۔
میٹا کے تینوں پلیٹ فارمز کی ایپلی کیشنز اور ڈیسک ٹاپ ورژنز پر کوششوں کے باوجود صارفین لاگ ان نہیں کر پائے جب کہ تکنیکی مسئلے کی وجہ سے کروڑوں صارفین کے پاس ورڈز سمیت دیگر معلومات کے ہیک ہونے کے خدشات بھی بڑھ گئے۔فیس بک، تھریڈز اور انسٹاگرام میں خرابی سے قبل پاکستان میں ٹوئٹر کی سروس بھی گزشتہ دو ہفتے سے بند ہے۔