پاکستانی حکومت میڈیا کو کنٹرول کرنے کا قانون لانے سے باز رہے: عالمی صحافتی تنظیمیں

پاکستانی حکومت میڈیا کو کنٹرول کرنے کا قانون لانے سے باز رہے: عالمی صحافتی تنظیمیں
ورلڈ پریس ایسوسی ایشن آف نیوز پبلشرز، انٹرنیشنل پبلیشرز ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلٹس نے پاکستانی حکومت کی جانب سے میڈیا کو کنٹرول کرنے کی غرض سے لائے جانے والے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( پی ایم ڈی اے) کے مجوزہ قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ان اداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں پی ایم ڈی اے کی مجوزہ گورننس کے حوالے سے بھی سنجیدہ خدشات کا اظہار کیا گیا ہے جس کے تحت بورڈ کے آدھے ممبران اور اس کے چیئرمین کا تقرر بھی ریاست کی طرف سے کیا جائے گا۔

بیان میں اس مجوزہ اتھارٹی کی اس شق پر بھی شدید تحفظات اظہار کیا گیا ہے جس میں میڈیا ٹربیونل کے ممبروں کو شارٹ لسٹنگ، تین سال سزا، 25 ملین روپے جرمانہ اور میڈیا ٹربیونلز کے فیصلوں کو صرف سپریم کورٹ کے سامنے اپیل کرنے کی بات کی گئی ہے۔

WAN-IFRA کے سی ای او ونسینٹ پیراگنے نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ ہم حکومت پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ایسے کسی بھی مجوزہ قانون پر تعاون کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے نئے قانون کو محض غلط معلومات کو روکنے کی حکمت عملی قرار دینا ان شکوک و شبہات کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ اس کے بجائے تنقد کو کمزور کرنے اور میڈیا کو غیر ضروری طور پر کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے وسیع قوانین کا ایک مجموعہ ہے۔