آرمی چیف نے سیاسی جماعتوں کے مخلص نہ ہونے کی بات نہیں کی؛ عقیل ڈھیڈی

عقیل کریم ڈھیڈی نے بتایا کہ میں نے ایسے کوئی الفاظ نہیں سنے تھے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایسے جملے کا استعمال نہیں ہوا۔ آرمی چیف نے کہا تھا کہ پاکستان مشکلات میں ہے اور ملک کے ساتھ ماضی میں جو کچھ ہو چکا ہے، اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

آرمی چیف نے سیاسی جماعتوں کے مخلص نہ ہونے کی بات نہیں کی؛ عقیل ڈھیڈی

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کے ملک کے ساتھ مخلص نہ ہونے پر کوئی بات نہیں کی۔ یہ کہنا ہے معروف کاروباری شخصیت عقیل کریم ڈھیڈی کا۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے عقیل کریم ڈھیڈی نے بتایا کہ میں نے ایسے کوئی الفاظ نہیں سنے تھے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایسے جملے کا استعمال نہیں ہوا۔ آرمی چیف نے کہا تھا کہ پاکستان مشکلات میں ہے اور ملک کے ساتھ ماضی میں جو کچھ ہو چکا ہے، اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

گذشتہ روز زبیر موتی والا نے یہ کہا تھا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف سمیت کوئی سیاسی جماعت ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہے۔ زبیر موتی والا کے مذکورہ بیان کی تردید کرتے ہوئے عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ ملاقات میں آرمی چیف نے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں میں اچھے اور برے دونوں طرح کے لوگ ہیں۔ آرمی چیف عاصم منیر نے کسی بھی سیاسی جماعت کے مخلص نہ ہونے پر کوئی بات نہیں کی۔

عقیل کریم ڈھیڈی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے سمگلنگ کے خاتمے کی بات کی تھی اور ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر کو اس حوالے سے ہدایت جاری کی تھی۔ ملاقات میں آرمی چیف نے بزنس کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی کہ سمگلنگ پر قابو پائیں گے اور کراچی کے حالات بہتر ہوں گے۔

عقیل ڈھیڈی نے مزید کہا کہ چونکہ پاکستانی کرنسی پر بہت دباؤ ہے، اس کے باعث لوگ بہت پریشان ہیں کیونکہ کرنسی کے دباؤ میں آنے کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے اور روپے کی قدر مستحکم نہیں ہو رہی۔ اس معاملے پر آرمی چیف نے کہا کہ مذکورہ مسئلے پر کام کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی دوست ملک چین نے ہماری بہت مدد کی ہے اور اب بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور کسی بھی صورت میں ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔ چین نے پاکستان کا گذشتہ 5 بلین ڈالر کا قرضہ ری شیڈول کیا اور آئندہ کے لیے بھی یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران آرمی چیف نے بتایا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت سمیت دیگر ممالک سے 100 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا فورم غیر ملکی سرمایہ کاروں کو معاونت فراہم کرے گا۔

آرمی چیف نے یہ بھی یقین دہانی کروائی کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے پاکستان میں آئل ریفائنری میں 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا کہا گیا تھا تاہم ریفائنری پالیسی کے باعث تاخیر کا شکار ہو گئی۔ بالآخر اب نگران حکومت میں پالیسی منظور ہوئی ہے۔ اس پر کام کیا جائے گا۔

ایک اور کمٹمنٹ ون ونڈو آپریشن کی تھی جس سے متعلق یقین دہانی کروا دی ہے کہ اگر وہ کان کنی، زراعت، کارپوریٹ فارمنگ، لائیو سٹاک، ڈیری فارمنگ میں سرمایہ کاری کریں یا تھر کول جیسے کسی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو ان کے 4 بڑے نام ہیں جو پاکستان میں 25، 25 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے جس پر انہیں حکومت کی جانب سے بھرپور سپورٹ فراہم کی جائے گی۔

عقیل کریم ڈھیڈی نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنے سسٹم کو بہتر کر لیں اور سرمایہ کاری کرنے والوں کو سہولت دیں تو سرمایہ کاری بڑھنے کا امکان ہے۔ اس کے لیے آرمی چیف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بنا دی ہے تو بیرون ملک سے سرمایہ کار ضرور متوجہ ہوں گے کیونکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم آرمی چیف سے ملنے گئے تو خراب معاشی حالات کے باعث ہمارے حوصلے نہایت پست تھے مگر جب ملاقات ختم ہوئی تو سب کا مورال ہائی تھا۔ ملاقات کے بعد ہر شخص مطمئن تھا۔