آج کل انسانیت پر کڑا وقت ہے بیماریاں ہیں کہ انسانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں۔ نظام تنفس کی ایک سے ایک بیماری سامنے آرہی ہے۔ اب کرونا ہی کو لیجیئے جس کو ہوجائے ، چند دنوں میں ہی اسکو ختم کردے۔ اب نظام تنفس ہی سے متعلق ایک اور بیماری کا بھی ذکر ہے جس نے اب تک دنیا میں ایک ارب سے زائد لوگوں کو متاثر کر رکھا ہے۔
اس بیماری کا نام سلیپ اپنیا ہے۔ اور یہ پر اسرار طور پر اپنے شکار کو اپنے حصار میں لیتی ہے اور اسکے بعد اسکی زندگی کو اجیرن کر دیتی ہے۔ اس بیماری کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اس کا حملہ اس وقت ہوتا ہے جب انسان سو رہا ہوتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ یہ کوئی وائرس یا بیرونی عوامل کے تحت نہیں ہوتی بلکہ جسمانی عوارض یا اکثر اس کا تعلق اعصابی دباؤ سے بھی جوڑا جاتا ہے جس کے بارے میں تا حال ماہرین طب میں اختلاف ہے۔
بتایا گیا ہے کہ انسان کی نیند کے ایک چوتھائی حصہ گزرنے کے بعد اکثر اہم پٹھے کافی حد تک ریلیکس یا ڈھیلے ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کے گلے کے پٹھے زیادہ ریلیکس ہو جائیں تو آپ کی سانس کی نالی کام کرنا بند کر دیتی ہے اور یہ بند ہو جاتی ہے۔ اس کا نتیجہ سانس کی لمحاتی بندش یا ’سلیپ اپنیا‘ کی صورت میں نکلتا ہے۔
اس کے نتیجے میں اکثر لوگ نیند میں ہڑبڑا کر اٹھتے ہیں اور اٹھنے پر انہیں دل کی تیز دھڑکن اور شدید پسینہ آنے اور جسم لرزنے کی شکایات ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بیماری کے اب تک دنیا میں 1 ارب کے قریب مریض ہیں۔
اس بیماری کا اثر آپ کے دماغی خلیوں، دل کے پٹھوں اور شریانوں پر بہت برا پڑ سکتا ہے۔ اس کے شکار لوگوں میں آکسیجن کی مسلسل کمی سے انکے خون میں بھی خطرناک تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو جسم کے دیگر حصوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔