'چینی آٹا بحران رپورٹ وزیر اعظم نے جاری نہیں کی بلکہ لیک ہوئی'

'چینی آٹا بحران رپورٹ وزیر اعظم نے جاری نہیں کی بلکہ لیک ہوئی'
پاکستانی قوم کچھ دیر کو کرونا وائرس کی ہولناکیاں بھول کر پھر سے سیاست کے شغل میں مشغول ہوچکے ہیں. ہر طرف آٹا چینی بحران رپورٹ کی گونج ہے۔ کوئی اسے وزیر اعظم عمران خان کی کرپشن کے خلاف جنگ میں کامیابی قرار دیتے ہوئے حکومت کے گن گا رہا ہے تو کوئی اسے وزیر اعظم اور حکومت کی نوسر بازی کی مثال قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید کر رہا ہے۔

اس سب شور شرابے میں ایک بار پھر وزیر اعظم عمران خان کے مشیر ندیم افضل چن نے دھماکہ دار اینٹری دی ہے۔ ندیم افضل چن نے صحافی حامد میر کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ یہ رپورٹ باضابطہ طور پر وزیر اعظم کی جانب سے جاری نہیں کی گئی بلکہ لیک کی گئی ہے،

https://twitter.com/geonews_urdu/status/1247300483204726787

جب کہ اصل رپورٹ 25 اپریل کو آئے گی۔ اس پر میزبان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ واقعی یہ رپورٹ لیک ہے؟ جس پر ندیم افضل چن اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور کہا کہ جی ہاں یہ لیک ہوئی ہے۔ اس پر حامد میر نے پھر سوال کیا کہ یہ کس نے لیک کی ہے۔ جس پر ندم افضل چن نے ہنستے ہوئے سوال کو گول کیا اور کہا کہ کسی نے تو کی ہوگی۔ 

یاد رہے کرونا کی وبا کے آغاز میں ہی ندیم افضل چن کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں انہوں نے اپنے ساتھی کو کہا تھا کہ ہزاروں کیسز اس وبا کے سامنے آرہے ہیں اور لوگ مر رہے ہیں لیکن یہ حکومت بتا نہیں رہی۔