فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز گرینڈ الائنس نے جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ لئے ایک دفعہ پھر سے وزارت خزانہ کے سامنے مظاہرہ شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری وزارتِ خزانہ کے باہر تعینات ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
احتجاجی مظاہرہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے احتجاج کا تسلسل ہے اس سے قبل ملک بھر کے سرکاری ملازمین نے 6 اکتوبر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا تھا۔
سربراہ کور کمیٹی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز گرینڈ الائنس رحمان باجوہ کا کہنا ہے کہ حقوق پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا ہےعمران خان نے تو غریبوں کو ختم کرنے کی ٹھان لی ہے۔
ملازمین نے کہا کہ حکومت کے مشیر وزیر جو کرپشن کررہے ہیں ہمارے سامنے ہیں اب اس حکومت سے جان چھڑا کرہی معاملات حل ہوسکیں گے۔ تاہم مظاہرین کی جانب سے وفاقی حکومت کو 31 دسمبر تک تنخواہوں میں اضافے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے۔ مقررین کا کہنا ہے کہ 31 دسمبر تک تنخواہیں نہ بڑھیں تو پارلیمنٹ ہاؤس کا رُخ کریں گے اور دما دم مست قلندر ہوگا۔
سرکاری ملازمین کے اس احتجاج میں ریڈیو پاکستان پی ٹی وی کے ملازمین بھی احتجاج میں شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں پمز ہسپتال کے ملازمین بھی وفاقی ملازمین کے دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں
یاد رہے کہ اس سے قبل ملک بھر کے سرکاری ملازمین نے 6 اکتوبر کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا تھا۔